تحریک لبیک پاکستان نے لاہور سے اسلام اباد کے لیے احتجاجی مارچ کا اعلان کیا ہے اور جمعہ کو پہلی رات لاہور میں ہی شاہدرہ کے مقام پر رکنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اس سے پہلے احتجاجی مارچ کے شرکا آزادی چوک پر پہنچے تھے۔
تحریکِ لبیک پاکستان نے ’لبیک یا اقصیٰ ملین مارچ‘ کے نام سے 10 اکتوبر کو وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں احتجاج کی کال دے رکھی تھی۔ تاہم جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب لاہور میں پولیس نے ٹی ایل پی مرکز کے گرد سڑکیں بند کردیں جب کہ اسلام آباد میں بھی اہم سڑکیں کنٹینرز لگا کر بند کردی گئیں۔
تحریک لبیک کے کارکنوں نے جمعے کی نماز کے بعد لاہور میں اپنے مرکز سے نکل کرراوی روڈ کا رخ کیا اور اسلام آباد کی طرف احتجاجی مارچ کا اعلان کر دیا گیا۔
راولپنڈی اسلام آباد میں جمعہ کو کئی جگہ کنٹینرز نصب کر دیئے گئے جب کہ موٹروے پر بھی رکاوٹیں کھڑی کی جا رہی تھیں۔
لاہور میں کشیدگی کے سبب بچون کو اسکولوں سے قبل از وقت چھٹی دے دی گئی۔ سوشل میڈیا پر سامنے آنے والی ویڈیو میں پولیس اور مارچ کے شرکا میں تصادم کے مناظر دکھائے گئے۔ ہیں۔ تاہم ان ویڈیوز کی آزادانہ تصدیق نہیں کی جاسکتی۔
مارچ کے شرکا آزادی چوک پر پہنچ کر رکے اور پھر شاہدرہ کا رخ کیا جہاں ٹھہرنے کا اعلان کیا گیا۔ رات گئے اطلاعات کے مطابق علاقے میں شیلنگ اور مزید جھڑپیں ہوئی ہیں۔
جب ٹی ایل پی نے مارچ شروع کیا تو وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری کا کہنا تھا کہ ’ دوہزار لوگوں کو کنٹرول کرنا کوئی مسئلہ نہیں لیکن کوشش کی جا رہی ہے کہ کم سے کم طاقت کا استعمال کیا جائے۔‘
ادھر اسلام آباد میں جمعہ کی شب وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی اور وزیر مملکت طلال چوہدری نے فیض آباد کا دورہ کیا۔وزیرداخلہ محسن نقوی نے مختلف علاقوں میں سکیورٹی انتظامات کا جائزہ لیا ۔وزیرداخلہ محسن نقوی نے رات گئے تک عوام کی جان و مال کے تحفظ کیلئے فرائض سرانجام دینے والے اسلام آباد پولیس و فیڈرل کانسٹیبلری کے جوانوں سے ملاقات کی۔
وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ آپ سب پاکستان کے سپاہی ہیں۔قانون کی عملداری یقینی بنانے میں آپ کلیدی کردار ادا کر رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ کسی جتھے کو اسلام آباد یا کسی اور شہر پر چڑھائی کی کسی صورت اجازت نہیں دیں گے ۔ ان کا کہنا تھا کہ کسی کو بھی قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos