پشاور: وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پورکے استعفے کے بعد پیدا ہونے والی غیر یقینی صورتحال پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنماؤں کی رات گئے تک اسپیکر ہاؤس میں اہم اجلاس ہوا۔ اجلاس میں آئینی و سیاسی بحران پر تفصیلی مشاورت کی گئی۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں زیر غور آیا کہ فوری طور پر خیبرپختونخوا اسمبلی کا اجلاس بلایا جائے اور اگر گورنر کی جانب سے وزیراعلیٰ کا استعفیٰ منظور نہ ہوا تو تحریکِ عدم اعتماد پیش کی جائے۔ ممکنہ طور پر اسمبلی کا اجلاس آج سہ پہر تین بجے بلایا جا سکتا ہے، تاہم اس حوالے سے باضابطہ نوٹیفکیشن جاری نہیں ہوا۔
اسمبلی سیکرٹریٹ کے ذرائع نے بتایا کہ چھٹی کے باوجود تمام عملہ اسمبلی میں موجود ہے اور ممکنہ اجلاس کی تیاریوں میں مصروف ہے۔
48 گھنٹے سے زائد گزرنے کے باوجود وزیراعلیٰ کے استعفے کی منظوری کا معاملہ اب بھی معمہ بنا ہوا ہے۔ علی امین گنڈا پور نے کہا کہ انہوں نے استعفا گورنر کو بھیج دیا ہے اور اب مزید “ڈرامہ بازی” بند ہونی چاہیے، جبکہ گورنر **فیصل کریم کنڈی** نے کہا کہ ابھی تک ان کے پرنسپل سیکرٹری کو کوئی استعفا موصول نہیں ہوا اور جب موصول ہوگا تو بغور جائزہ لے کر فیصلہ کیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق گورنر استعفے کو ہاتھ سے نہ لکھے جانے کی بنیاد پر اعتراض بھی لگا سکتے ہیں، جس سے استعفے کی منظوری میں مزید تاخیر ہو سکتی ہے۔
پی ٹی آئی ذرائع نے کہا ہے کہ پارٹی نے علی امین گنڈا پور کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد کا مسودہ تیار کر لیا ہے اور اگر گورنر استعفے پر دستخط نہ کریں تو یہ تحریک پیش کی جائے گی۔
خیبرپختونخوا اسمبلی کے 145 رکنی ایوان میں 73 ووٹ درکار ہیں تاکہ علی امین گنڈا پور کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد کامیاب ہو سکے۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos