پاک افغان کشیدگی کے بعد طورخم بارڈر ہر قسم کی آمد و رفت کے لیے بند

خیبر / کرم، پاک افغان سرحد پر کشیدگی بڑھنے کے بعد طورخم بارڈر کو ہر قسم کی آمد و رفت کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔ فائرنگ کے تبادلے اور تناؤ کی صورتحال کے باعث دونوں جانب سے تجارتی سرگرمیاں اور پیدل آمد و رفت مکمل طور پر معطل ہیں۔

سیکیورٹی ذرائع کے مطابق طورخم بارڈر بند ہونے کے بعد ہر طرح کی نقل و حرکت رک گئی ہے جبکہ مال بردار گاڑیوں کو عارضی طور پر لنڈی کوتل منتقل کر دیا گیا ہے۔ سرحد بندش کے باعث دونوں ممالک کے تاجروں اور مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ کشیدگی کے پیش نظر موجودہ صورتحال میں سرحدی گزرگاہ کو بند رکھنا سیکیورٹی نقطۂ نظر سے ضروری سمجھا گیا ہے۔

یاد رہے کہ اس سے قبل فروری میں بھی پاکستانی اور افغان فورسز کے درمیان سرحدی تعمیرات پر اختلافات کے باعث طورخم بارڈر کو بند کیا گیا تھا۔ مارچ میں فائرنگ کے تبادلے میں 6 پاکستانی فوجیوں سمیت 8 افراد زخمی ہوئے تھے، جبکہ توپ خانے کی گولہ باری سے متعدد عمارتوں اور دفاتر کو نقصان پہنچا تھا۔

بعد ازاں دونوں جانب کے قبائلی عمائدین کی کوششوں سے صورتحال میں بہتری آئی تھی، تاہم حالیہ کشیدگی کے باعث سرحد ایک بار پھر بند کر دی گئی ہے۔