کابل:طالبان حکومت نے قطر اور سعودی عرب کی ثالثی کے بعد افغانستان اور پاکستان کے درمیان عارضی جنگ بندی کا دعویٰ کیا ہے۔
طالبان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے اتوار کو تصدیق کی ہے کہ سرحد پر تشدد میں اضافے کے بعد قطر اور سعودی عرب کی ثالثی کے بعد افغانستان اور پاکستان کے درمیان جھڑپیں روک دی گئی ہیں۔
طالبان کی زیر قیادت افغان حکومت نے سعودی عرب اور قطر کی جانب سے سفارتی اپیلوں کا حوالہ دیتے ہوئے پاکستان کے خلاف اپنی فوجی کارروائیوں کوعارضی طور پر روکنے کا اعلان کیا ہے جس کا مقصد دونوں پڑوسیوں کے درمیان تیزی سے بڑھتے ہوئے تناؤ کو کم کرنا ہے۔
اتوار کو نئی دہلی میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے افغانستان کے قائم مقام وزیر خارجہ امیر خان متقی نے اعلان کیا کہ کابل نے ہفتے کی رات جوابی حملوں کے دوران "اپنے فوجی مقاصد حاصل کر لیے، جس کے نتیجے میں افغان ذرائع کے مطابق کم از کم 15 پاکستانی فوجی شہید ہوئے، اور اب وہ "وقتی طور پر” مزید کارروائی کو "روک” دے گا۔
متقی نے کہا کہ ہمارے دوست قطر اور سعودی عرب نے اس بات کا اظہار کیا ہے کہ یہ تنازع ختم ہونا چاہیے، اس لیے ہم نے اسے اپنی طرف سے روک دیا ہے،” متقی نے مزید کہا کہ حالات اب قابو میں ہیں، ہم صرف اچھے تعلقات اور امن چاہتے ہیں۔
واضع رہے یہ جھڑپیں ہفتے کی رات اس وقت شروع ہوئیں جب طالبان نے پاکستان پر افغان سرزمین کے اندر فضائی حملے کرنے کا الزام لگایا۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos