بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے بدھ کو کہا کہ پاکستان کے قرضے کے پروگرام پر اسٹاف لیول معاہدہ (SLA) طے پا گیا ہے، جس کے بعد فنڈ کے بورڈ کی منظوری کے بعد ملک 1.2 ارب ڈالر تک رسائی حاصل کر سکے گا۔
آئی ایم ایف پاکستان کو اس کے ایکسٹینڈڈ فنڈ فیسیلیٹی (EFF) کے تحت 1 ارب ڈالر اور ریزیلینس اینڈ سسٹین ایبلیٹی فیسیلیٹی (RSF) کے تحت 200 ملین ڈالر فراہم کرے گا، جس سے دونوں پروگراموں کے تحت شروع سے اب تک کل ادائیگی تقریباً 3.3 ارب ڈالر تک پہنچ جائے گی۔
گزشتہ ہفتے، آئی ایم ایف کی ایک ٹیم، جس کی قیادت ایوا پیٹرووا کر رہی تھیں، نے پاکستان کے حکام کے ساتھ EFF کے دوسرے جائزے اور RSF کے پہلے کلائمیٹ لون کے جائزے پر بات چیت مکمل کی۔ اس پروگرام کا مقصد 2024 میں شدید مالی بحران کے بعد معیشت کو سہارا دینا تھا۔
آئی ایم ایف کی جانب سے بدھ کی صبح جاری بیان میں پیٹرووا نے معاہدہ ہونے کا اعلان کیا اور کہا کہ اسٹاف لیول معاہدہ آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ کی منظوری سے مشروط ہے۔
انہوں نے کہا، "EFF کے تعاون سے پاکستان کا اقتصادی پروگرام میکرو اکنامک استحکام کو مضبوط کر رہا ہے اور مارکیٹ کا اعتماد دوبارہ قائم ہو رہا ہے۔”
انہوں نے مزید کہا کہ مالیاتی بحالی منصوبہ صحیح سمت میں ہے، مالی سال 25 میں کرنٹ اکاؤنٹ کا خسارہ پہلی بار 14 سال بعد مثبت رہا، مالی سالانہ بیلنس ہدف سے آگے بڑھا، مہنگائی قابو میں رہی، بیرونی ذخائر مضبوط ہوئے، اور مالی حالات بہتر ہوئے کیونکہ حکومت کے بانڈ اسپریڈ میں نمایاں کمی آئی۔
تاہم، پیٹرووا نے کہا کہ حالیہ سیلابوں نے خاص طور پر زرعی شعبے پر منفی اثر ڈالا، جس کے نتیجے میں مالی سال 26 کے لیے متوقع مجموعی ملکی پیداوار (GDP) 3.25-3.5 فیصد رہ گئی ہے۔
انہوں نے کہا، "سیلاب پاکستان کی قدرتی آفات کے لیے شدید حساسیت اور موسمیاتی خطرات کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہیں، اور موسمیاتی لچک کو بڑھانے کی ضرورت برقرار ہے۔”
پیٹرووا نے بتایا کہ حکام EFF اور RSF کے پروگراموں کے ساتھ اپنی وابستگی برقرار رکھے ہوئے ہیں اور مستحکم مالیاتی پالیسیوں کے ساتھ جاری ساختی اصلاحات کو آگے بڑھا رہے ہیں۔
انہوں نے پاکستانی حکام کی پالیسی ترجیحات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ مالی سال 26 کے بجٹ میں 1.6 فیصد GDP کے بنیادی سرپلس کے ہدف کو پورا کرنے کے لیے پرعزم ہیں اور محصولات بڑھانے کے لیے ٹیکس پالیسی اور عمل درآمد اقدامات جاری رکھیں گے، اور "اگر محصولات میں کمی پروگرام کے اہداف کو خطرے میں ڈالے تو ضروری اقدامات کرنے کے لیے تیار ہیں۔”
پیٹرووا نے مزید کہا کہ "حکام سیلاب کے نقصانات کا جائزہ لے رہے ہیں اور متاثرہ صوبوں میں فوری امدادی اقدامات کر رہے ہیں، جو صوبائی اور وفاقی بجٹ میں دوبارہ مختص فنڈز کے ذریعے فراہم کیے جا رہے ہیں۔”
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos