لاہور — ڈی آئی جی آپریشنز لاہور فیصل کامران نے کہا ہے کہ سعد رضوی لوگوں کو بھڑکانے کے بعد خود فرار ہو گئے۔ انہوں نے بتایا کہ جہاں جہاں وہ گئے، ان کی لوکیشنز ٹریس کر لی گئی ہیں اور جلد انہیں قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔ اگر وہ زخمی ہیں یا گولی لگی ہے تو ریاست ان کا علاج کرائے گی۔
فیسل کامران نے کہا کہ لاہور میں انہیں بات کر کے محدود احتجاج کی ہدایت دی گئی تھی، مگر انہوں نے اعلان کیا تھا کہ وہ اسلام آباد میں امریکی قونصل خانے جائیں گے۔
پولیس نے سعد رضوی کے گھر چھاپے کے دوران برآمد ہونے والے قیمتی سامان اور نقدی کی تفصیل جاری کر دی ہے۔ ڈی آئی جی کے مطابق شاہدرہ کے پل پر مظاہرین نے پولیس پر براہ راست فائرنگ کی، عوامی املاک پر قبضہ کیا، گاڑیاں چھینی، کنٹینرز لگا کر سڑکیں بند کیں اور اپنے گرد حصار بنا لیا۔
انہوں نے بتایا کہ پُرتشدد احتجاج کے دوران اب تک 60 پولیس اہلکار مستقل طور پر معذور ہو چکے ہیں۔ اس بار پنجاب پولیس نے محدود کارروائی کر کے دھرنا ختم کیا۔
ڈی آئی جی نے اس مزاحمتی کارروائی کو مذہبی اقدار کے نام پر تشدد قرار دیتے ہوئے کہا کہ سوشل میڈیا پر اموات کی تعداد بڑھا چڑھا کر پیش کی جا رہی ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ ریاست کا عزم ہے کہ تشدد اور بےقانونیت کو روکا جائے گا اور ذمہ داروں کو سزا دی جائے گی۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos