خیبرپختونخوا میں فحش ویڈیوز کا رحجان بڑھ گیا، متعدد ٹک ٹاکرز گرفتار

خیبرپختونخوا پولیس نے سوشل میڈیا پر غیر اخلاقی ویڈیوز اور فحش مواد پھیلانے کے الزام میں متعدد ٹک ٹاکرز کو گرفتار کر لیا ہے۔

صوابی میں عبدالمعیز نامی نوجوان کو اس وقت حراست میں لیا گیا جب وہ لڑکی کا روپ دھار کر ٹک ٹاک پر فالوورز بڑھانے کے لیے نازیبا ویڈیوز بنا رہا تھا۔ پولیس کے مطابق یہ گرفتاری عوامی شکایت پر عمل میں لائی گئی۔

اسی طرح پشاور میں علیشاہ 007 کے نام سے مشہور ماں بیٹی ٹک ٹاکرز کو بھی فحش ویڈیوز بنانے اور شیئر کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔ ایس ایس پی آپریشنز مسعود احمد بنگش نے بتایا کہ رواں سال اب تک سوشل میڈیا کے غلط استعمال، اسلحہ کی نمائش اور دیگر جرائم میں ملوث افراد کے خلاف سات ہزار مقدمات درج کیے جا چکے ہیں۔

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ نوجوانوں کو سوشل میڈیا کے غلط استعمال سے روکنے اور غیر اخلاقی مواد پھیلانے والوں کے خلاف کارروائی مزید سخت کی جائے گی۔

خیبرپختونخوا میں سوشل میڈیا پلیٹ فارمز خصوصاً ٹک ٹاک اور فیس بک پر فیک اکاؤنٹس کے ذریعے غیر اخلاقی ویڈیوز، لائیو چیٹس اور فحش مواد پھیلانے کا رجحان تشویشناک حد تک بڑھ گیا ہے۔ پولیس کے مطابق 14 سے 30 سال کے لڑکے، لڑکیاں اور خواجہ سرا پشتو زبان میں نازیبا ویڈیوز بنا کر نوجوان نسل کو گمراہ کر رہے ہیں۔