غزہ میں اسرائیلی فوج کی شدید بمباری کے بعد جنگ بندی معاہدہ ایک بار پھر بحال کر دیا گیا۔
اسرائیلی فوج نے خان یونس، نصیرات کیمپ اور دیگر علاقوں میں سرنگوں سمیت متعدد مقامات کو نشانہ بنایا، جن میں عام شہری آبادیاں بھی متاثر ہوئیں۔
فلسطینی ذرائع کے مطابق گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران اسرائیلی فضائی حملوں میں کم از کم 45 افراد جاں بحق ہوئے۔
10 اکتوبر کو نافذ ہونے والی جنگ بندی کے بعد مجموعی طور پر 98 فلسطینی اپنی جانوں سے ہاتھ دھو چکے ہیں۔
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ کارروائی حماس کی جانب سے ان کے اہلکاروں پر حملوں کے جواب میں کی گئی، تاہم حماس نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل جنگ بندی ختم کرنے کے بہانے تلاش کر رہا ہے۔
حملوں کے بعد اسرائیلی فوج نے بیان میں کہا کہ ’’غزہ میں مخصوص اہداف پر کارروائی کے بعد جنگ بندی دوبارہ نافذ کر دی گئی ہے۔‘‘
ادھر حماس کے رہنما خلیل الحیہ کی قیادت میں وفد قاہرہ پہنچ گیا ہے، جہاں مصری حکام کے ساتھ شرم الشیخ معاہدے پر عمل درآمد سے متعلق مذاکرات جاری ہیں۔
اسی دوران امریکی خصوصی ایلچی اسٹیو وٹکوف، صدر ٹرمپ کے مشیر جیرڈ کشنر، اور نائب صدر جے ڈی وینس اسرائیل پہنچنے والے ہیں تاکہ غزہ میں جنگ بندی کے امریکی فریم ورک کو آگے بڑھانے پر بات چیت کی جا سکے۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos