مدارس کے خلاف پروپیگنڈا اور انہیں کمزور کرنے کی سازش ہے،فضل الرحمان

بھکر: جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ دینی مدارس کے خلاف منظم پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے اور انہیں توڑنے کی سازش کی جارہی ہے۔

بھکر میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ مدارس اسلام کے قلعے ہیں، انہیں کمزور کرنا دین اور امت دونوں کے لیے نقصان دہ ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم اپنے مؤقف پر ڈٹے ہوئے ہیں، اور ہم چاہتے ہیں کہ ملک میں تعلیم اور اتحاد دونوں مضبوط ہوں۔

انہوں نے مزید کہا کہ فلسطینی اپنے وطن کے حقدار ہیں، اسرائیل کو تسلیم کرنے کی بات کرنا فلسطینیوں کی قربانیوں سے انکار کے مترادف ہے۔

مولانا فضل الرحمان نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور اسرائیلی وزیراعظم پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ عالمی عدالت نے نیتن یاہو کو جنگی مجرم قرار دیا ہے، اگر صدام حسین پر مقدمہ چل سکتا ہے تو نیتن یاہو پر کیوں نہیں؟

ان کا کہنا تھا کہ اسلامی دنیا کو متحد ہوکر فتنوں کا مقابلہ کرنا ہوگا، یہ صرف علما کی نہیں بلکہ پوری امت مسلمہ کی ذمہ داری ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ جب تک فلسطین کے اصل فریق، حماس، کوئی فیصلہ نہیں کرتی، کسی کو یہ حق نہیں کہ فلسطینی عوام کے مستقبل کا فیصلہ کرے۔