پاکستان نے اپنی مرکزی اور جنوبی فضائی حدود میں کئی اہم ہوائی راستے بند کرنے کا حکم جاری کردیا ہے۔ سول ایوی ایشن اتھارٹی کی جانب سے پیر کی دوپہر نوٹس ٹو ایئرمین یا نوٹم (NOTAM) جاری کیا گیا۔
یہ فیصلہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب بھارت نے 30 اکتوبر سے 10 نومبر تک سرکریک کے قریب اپنی بڑی مشترکہ فوجی مشق ’’تریشول‘‘ کا اعلان کیا ہے۔
پاکستان کے اس فیصلے سے جنوبی ایشیا، یورپ، شمالی امریکا اور وسطی ایشیا کے درمیان پروازوں کو متاثر ہونا یقینی ہے۔
حکام کے مطابق یہ راستے 28 اور 29 اکتوبر کے دوران بند رہیں گے، جب کہ بھارت نے بھی اپنی فضائی حدود کے بڑے حصے کو 10 نومبر تک فوجی سرگرمیوں کے لیے مختص کیا ہوا ہے۔ ماہرین کے مطابق فضائی حدود کی یہ بندش براہِ راست بھارت کی وسیع فوجی مشقوں سے منسلک ہے۔
بھارتی فوجی مشق ’’تریشول‘‘ میں بری، بحری اور فضائی افواج شامل ہیں، جس میں جدید ہتھیاروں کی آزمائش، سمندری حملے اور الیکٹرانک وار فیئر کی تربیت شامل ہے۔ بھارت کے اعلان کے بعد اسلام آباد نے بھی اپنے فضائی اور بحری دفاعی نظام کو الرٹ کر دیا ہے، اور بحیرۂ عرب سمیت سرحدی علاقوں میں نگرانی بڑھا دی گئی ہے۔
اگرچہ پاکستان نے اپنے نوٹم کے لیے کوئی باضابطہ وجہ بیان نہیں کی، لیکن دفاعی ماہرین اسے بھارت کے اقدام کا جواب اور تیاری کا اشارہ قرار دے رہے ہیں۔ ماضی میں بھی پاکستان نے دوطرفہ کشیدگی کے دوران اپنی فضائی حدود بند کی تھیں، جن میں رواں سال کے اوائل میں سرحدی جھڑپوں کے بعد پروازوں کی معطلی شامل ہے۔
تجزیہ کاروں کے مطابق فضائی راستوں کی بندش دونوں ممالک کے تعلقات میں نازک موڑ کی نشاندہی کرتی ہے۔ اس فیصلے سے بھارتی اور بین الاقوامی فضائی کمپنیوں کو طویل پروازوں اور اضافی اخراجات کا سامنا کرنا پڑے گا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ آنے والے دنوں میں حالات مزید حساس ہو سکتے ہیں، اور عالمی برادری دونوں ممالک سے تحمل اور سفارتی رابطوں کی بحالی کی توقع کر رہی ہے۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos