پاکستان پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی (سی ای سی) نے حکومت کی مجوزہ 27ویں آئینی ترمیم کے مسودے میں شامل این ایف سی فارمولے میں صوبوں کے حصے سے متعلق تبدیلیوں کی تجاویز مسترد کر دی ہیں۔ تاہم، کمیٹی نے فوج سے متعلق آئین کے آرٹیکل 243 میں ترامیم کی تجاویز منظور کر لی ہیں۔
کراچی میں ہونے والے اجلاس کے بعد رات گئے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی پی پی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ان کی جماعت کی سی ای سی نے مجوزہ 27ویں ترمیم پر تفصیلی غور کیا ہے۔ ان کے مطابق، “یہ اجلاس آئینی عدالت پر حتمی فیصلے کے لیے آج بعد از نمازِ جمعہ پھر طلب کیا گیا ہے۔”
آئینی عدالت کے قیام پر بات کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا، “میثاقِ جمہوریت میں یہ بات شامل تھی کہ آئینی عدالت ہونی چاہیے۔ میثاقِ جمہوریت میں دیگر امور بھی شامل تھے، آئینی عدالت پر رائے یہ ہے کہ چاروں صوبوں کی برابر نمائندگی ہو۔”
خیال رہے کہ بلاول بھٹو نے 3 نومبر کو ایکس (سابق ٹوئٹر) پر بتایا تھا کہ وزیراعظم شہباز شریف، مسلم لیگ (ن) کے وفد کے ہمراہ، ان سے ملاقات کے لیے آئے تھے۔ ملاقات میں 27ویں ترمیم پر تفصیلی گفتگو ہوئی اور “کچھ تجاویز پیش کی گئیں، جن کے لیے پیپلز پارٹی کی حمایت مانگی گئی۔”
بلاول بھٹو کے مطابق، ان تجاویز میں آئینی عدالت کا قیام، ایگزیکٹو مجسٹریٹس کی بحالی، ججوں کی منتقلی، این ایف سی میں صوبائی حصے کے تحفظ کا خاتمہ، آرٹیکل 243 میں ترمیم، تعلیم اور آبادی کی منصوبہ بندی کے اختیارات کو وفاق کے پاس واپس لانا اور الیکشن کمیشن کی تقرریوں میں پیدا ہونے والے تعطل کو ختم کرنا شامل ہیں۔
آرٹیکل 243 فوج کی کمانڈ سے متعلق ہے اور صدر مملکت کو فوج کا سپریم کمانڈر بناتا ہے۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos