فیصل آباد پولیس نے سنی اتحاد کونسل کے سابق سربراہ اور سابق رکن قومی اسمبلی صاحبزادہ حامد رضا کو سانحہ 9 مئی کیس میں سزا یافتہ ہونے پر گرفتار کرلیا۔ جمعہ کی صبح انہیں انسدادِ دہشت گردی عدالت میں پیش کیا گیا جہاں سے انہیں جیل بھیج دیا گیا۔
صاحبزادہ حامد رضا کو گزشتہ رات پشاور سے فیصل آباد آتے ہوئے اسلام آباد پولیس نے گرفتار کیا۔ اسلام آباد پولیس نے انہیں حراست میں لینے کے بعد فیصل آباد پولیس کے حوالے کر دیا۔ تھانہ سول لائن پولیس نے حامد رضا کو اے ٹی سی عدالت میں پیش کیا۔
فیصل آباد کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے سنی تحریک کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضاکو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا ہے۔
بھائی حسن رضا کے مطابق حامد رضا کو رات دو بجے اسلام آباد میں ڈی-12 موڑ کے قریب گرفتار کیا گیا، جب وہ فیصل آباد میں عدالت کے سامنے گرفتاری دینے جا رہے تھے۔ تحریک انصاف کے ترجمان شیخ وقاص اکرم نے بتایا کہ حامد رضا دو روز قبل گرفتاری دینے کا اعلان کر چکے تھے اور اسلام آباد پولیس کو ان کی کسی بھی کیس میں ضرورت نہیں تھی۔
اسلام آباد کی مقامی پولیس کے مطابق حکام کو اطلاع موصول ہوئی تھی کہ صاحبزادہ حامد رضا پشاور سے فیصل آباد جارہے ہیں اور اس اطلاع پر راستے میں اسلام آباد پولیس نے انھیں گرفتار کرلیا اور فیصل آباد پولیس کو ان کی گرفتاری کے بارے میں مطلع کیا جس کے بعد فیصل آباد پولیس مجرم کو تحویل میں لینے کے لیے اسلام آباد آئی۔
بعض اطلاعات کے مطابق پی ٹی آئی رہنما عمر ایوب کو بھی گرفتار کرلیا گیا ہے تاہم اس کی تصدیق نہیں ہوئی۔
واضح رہے کہ رواں سال فیصل آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت نے 9 مئی کے تین مقدمات کا فیصلہ سناتے ہوئے عمر ایوب، شبلی فراز، زرتاج گل وزیر، صاحبزادہ حامد رضا اور شیخ رشید کے بھتیجے شیخ راشد شفیق سمیت 58 ملزمان کو دس، دس سال قید کی سزا سنائی تھی۔ مجموعی طور پر 196 رہنماؤں اور کارکنوں کو مختلف سزائیں دی گئی تھیں۔
بعد ازاں الیکشن کمیشن آف پاکستان نے سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر شبلی فراز، قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب اور سنی اتحاد کونسل کے سابق سربراہ صاحبزادہ حامد رضا سمیت 9 ارکان اسمبلی و سینیٹرز کو نااہل قرار دیا تھا۔
یاد رہے کہ عمران خان کی اسلام آباد ہائی کورٹ سے القادر ٹرسٹ کیس میں گرفتاری کے بعد 9 مئی کو ملک گیر احتجاج کے دوران لاہور، راولپنڈی اور دیگر شہروں میں سرکاری و نجی املاک کو نذرِ آتش کیا گیا تھا۔ لاہور کے ماڈل ٹاؤن میں مسلم لیگ (ن) کے دفتر، کور کمانڈر ہاؤس (جناح ہاؤس) اور راولپنڈی میں جی ایچ کیو کے گیٹ پر حملے کیے گئے تھے۔ ان واقعات میں کم از کم 8 افراد جاں بحق اور 290 زخمی ہوئے تھے۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos