اسلام آباد(اُمت نیوز) پاکستانی انسانی حقوق کی کارکن اور تعلیم کے شعبے میں نمایاں شخصیت ارفع سیدہ زہرہ کا 10 نومبر 2025 کو 88 سال کی عمر میں انتقال ہو گیا۔ انہوں نے وزیر اعظم کی خصوصی مشیر برائے تعلیم اور قومی ہم آہنگی کے امور کے طور پر بھی خدمات انجام دی ہیں۔
ارفع سیدہ زہرہ نے اپنی تعلیمی زندگی کا آغاز لاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی سے بیچلر آف آرٹس آنرز سے کیا۔ بعد ازاں انہوں نے گورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہور سے اردو میں ماسٹرز کیا اور منووا یونیورسٹی آف ہوائی سے ایشین اسٹڈیز میں ماسٹرز اور تاریخ میں ڈاکٹر آف فلسفہ کی ڈگری حاصل کی۔ ان کے 1983 کے مقالے کا عنوان تھا: "سر سید احمد خان، 1817-1898: ایک مشن کے ساتھ انسان”۔
ان کی تدریسی زندگی کا آغاز 1966 میں لاہور کالج فار ویمن سے ہوا، جہاں وہ لیکچرر سے وائس پرنسپل اور بعد میں پرنسپل تک فائز رہیں۔ 1989 سے 2002 تک وہ گورنمنٹ کالج آف وومن، گلبرگ کی پرنسپل رہیں۔ انہوں نے پنجاب پبلک سروس کمیشن، خواتین کی حیثیت سے متعلق قومی کمیشن، اور پنجاب کی نگراں صوبائی وزیر کے طور پر بھی خدمات انجام دیں۔ بعد ازاں وہ فارمن کرسچن کالج میں ایمریٹس پروفیسر کے طور پر تاریخ پڑھاتی رہیں اور مختلف تعلیمی اداروں میں وزیٹنگ فیکلٹی ممبر بھی رہیں۔
ارفع سیدہ زہرہ کو اردو زبان و ادب کے علم اور تحقیق کے لیے پہچانا جاتا تھا۔ انہوں نے زبان و ادب کے فروغ، نوجوانوں کی تعلیم، اور قومی زبان کے لیے ادبی انقلاب کی وکالت کی۔ ان کے ادبی اثرات میں غالب اور سید احمد خان شامل ہیں، اور وہ صنفی مساوات، انسانی حقوق، اور سماجی مسائل میں بھی سرگرم رہیں۔
زہرہ نے اپنی زندگی میں خواتین کے حقوق کی حمایت کی اور تعلیم کے ذریعے سماجی اصلاحات لانے پر زور دیا۔ ان کی خدمات اور علمی کاوشیں پاکستانی تعلیمی اور ادبی حلقوں میں ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔
ایوارڈز اور اعزازات:
ارفع سیدہ زہرہ کو ہوائی یونیورسٹی 2016 میں ممتاز سابق طالب علم ایوارڈ سے نوازا گیا۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos