اسلام آباد: وفاقی کابینہ کے اجلاس میں آرمی ایکٹ میں ترمیم کی منظوری دے دی گئی ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں تینوں سروسز ایکٹ میں ترامیم کی منظوری دی گئی۔ترامیم کچھ دیر میں قومی اسمبلی میں بھی پیش کی جائیں گی۔
آرٹیکل 243 میں ترمیم کے تناظر میں تینوں سروسز کے ایکٹ میں ترمیم کی منظوری دی گئی ہے، فیلڈ مارشل، مارشل آف دی ایئر اور ایڈمرل آف دی فلیٹ کے رینکس کو قانونی تحفظ دیا جائے گا۔چیف آف ڈیفنس سروسز کے عہدے کی تشکیل کے لیے قانون سازی کی منظوری دی گئی، کمانڈر آف دی نیشنل اسٹریٹیجک کمانڈ کے عہدے کے لیے بھی قانون سازی کی جائے گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی آئینی عدالت سے متعلق نئی قانون سازی کے لیے بل لانے کی منظوری دی گئی، کابینہ سے منظوری کے بعد بل کچھ دیر میں قومی اسمبلی میں پیش ہوں گے اس کے بعد کل سینیٹ میں پیش کیے جائیں گے۔
وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ،اعلامیہ جاری
وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ، متعلقہ قوانین کو 27ویں آئینی ترمیم سے ہم آہنگ کرنے کے حوالے سے اہم فیصلے کئے گئے۔
وفاقی کابینہ نے پاکستان آرمی ایکٹ، پاکستان ایئر فورس ایکٹ اور پاکستان نیوی ایکٹ میں ترامیم کی منظوری دے دی۔ ان ترامیم کا مقصد افواج پاکستان سے متعلق قوانین کو ستائیسویں آئینی ترمیم سے ہم آہنگ کرنا ہے۔ آئین کے آرٹیکل 243 میں جو ترامیم کی گئی ہیں ان کی بنیاد پر ضروری قانون سازی کی گئی ہیں جس میں چیف آف ڈیفنس فورسز کے عہدے کی معیاد بھی شامل ہے.
اعلامیہ کے مطابق ان ترامیم کے تحت چیرمین جوائنٹ چیف آف اسٹاف کمیٹی کا عہدہ موجودہ چیئرمین کی ریٹائرمنٹ کے بعد ختم ہو جائے گا۔اسی طرح سے ان قوانین میں فیلڈ مارشل، مارشل آف دی ایئر فورس، ایڈمرل آف دی فلیٹ کے عہدے بھی شامل کئے گئے ہیں ۔یہ اسکیم اور متعلقہ قوانین میں ترمیم ہمعصر اور جدید جنگی تقاضوں کو سامنے رکھ کر تجویز کی گئی ہیں۔
وفاقی کابینہ نے فیڈرل کانسٹی ٹیوشنل کورٹ (پروسیجر اینڈ پریکٹس) ایکٹ, 2025 کے مسودے کی بھی منظوری دے دی۔
وفاقی کابینہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 7 نومبر, 2025 کو ہونے والی اجلاس میں کئے گئے فیصلوں کی توثیق کر دی ۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos