حالیہ تاریخ میں پہلی مرتبہ جمعہ کے روز سپریم کورٹ کے کمرہ عدالت نمبر 1میں کسی بینچ نے کیسز کی سماعت نہیں کی۔اس کمرہ عدالت سے ملکی تاریخ کے اہم فیصلے آتے رہے ہیں۔
کازلسٹ کے مطابق جسٹس سید منصورعلی شاہ کی سربراہی میں جسٹس عقیل احمد عباسی پر مشتمل 2رکنی بینچ نے جمعہ کے روز کمرہ عدالت نمبر 1میں کیسز کی سماعت کرناتھی۔
جسٹس سید منصورعلی شاہ کے استعفیٰ کے بعد جسٹس منیب اخترکی سربراہی میں جسٹس عائشہ اے ملک پر مشتمل 2رکنی بینچ نے کمرہ عدالت نمبر 1میں کیسز کی سماعت کرنا تھا۔
جسٹس منیب اخترکی عدالت کاعملہ ، سائلین اور وکلاء کوبھی کمرہ عدالت نمبر 1میں بلایا گیا تھااور عدالت کے باہر پولیس اہلکاروں کے پاس نیاروسٹر بھی موصول ہوگیا تھا جس کے بعد جسٹس منیب اخترنے کمرہ عدالت نمبر 1میں کیسز کی سماعت کرنا تھی تاہم سماعت شروع ہونے سے چند منٹ قبل عدالتی عملے اورسائلین کوکمرہ عدالت نمبر 2میں جانے کاکہا گیا جس کے بعد تاریخ میں پہلی مرتبہ کمرہ عدالت نمبر 1میں کسی بینچ نے سماعت نہ کی۔
جبکہ جسٹس امین الدین خان نے کمرہ عدالت نمبر 2میں سماعت کرنا تھی وہ آئینی عدالت کے چیف جسٹس کاحلف لینے کی وجہ سے سپریم کورٹ نہیں آئے اور ان کے بینچ کے کیسز 2نمبر کمرہ عدالت سے 3نمبر منتقل کردیئے گئے۔
جبکہ جسٹس جمال خان مندوخیل نے کمرہ عدالت نمبر 3میں کیسز کی سماعت کرناتھی تاہم انہیں کمرہ عدالت نمبر 4میں منتقل ہونا پڑا۔
جسٹس محمد علی مظہر کی سربراہی میں جسٹس مسرت ہلالی نے سپریم کورٹ کے کمرہ عدالت نمبر 5میں کیسز کی سماعت کی۔ جسٹس علی باقرنجفی کے ایوان صدر جانے کی وجہ سے جسٹس ہاشم خان کاکڑ کی سربراہی میں جسٹس اشتیاق ابراہیم پر مشتمل 2رکنی بینچ نے کمرہ عدالت نمبر 8میں چند منٹ کے لئے کیسز کی سماعت کی۔
جسٹس عامر فاروق کے ایوان صدر جانے کی وجہ سے جسٹس شکیل احمد کی سربراہی میں جسٹس عامر فاروق پر مشتمل 2رکنی بینچ نے بھی کیسز کی سماعت نہیں کی۔ جبکہ جسٹس منیب اخترکی سربراہی میں بینچ نے کل 8منٹ میں کیسز کی سماعت مکمل کرلی۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos