معروف اینکر پرسن شاہزیب خانزادہ کو پی ٹی آئی کارکنوں کی جانب سے عوامی مقام پر بدتمیزی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔خانزادہ اس وقت اپنے اہل خانہ کے ساتھ شاپنگ کررہے تھے۔
سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک شخص شاہزیب خانزادہ کو کہہ رہا ہے کہ آپ نے عمران خان کے خلاف جو کیا اس پر آپ کو شرم آنی چاہیے۔
بدتمیزی کرنے والا شخص مزید کہتا ہے کہ عمران خان کی بیوی بشریٰ بی بی کے ساتھ بھی آپ لوگوں نے جو کچھ کیا اس پر بھی شرم محسوس کرنی چاہیے۔
ویڈیووائرل ہونے کے بعد سینیئر صحافیوں اور تمام مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والے افرادنے اس واقعے کی پرزور مذمت اور شاہزیب کے ساتھ اظہار یک جہتی کیا۔
اینکر پرسن عاصمہ شیرازی نے ویڈیو ’ایکس‘ پر شیئر کرتے ہوئے مذمت کی۔ صحافی وسیم عباسی نے لکھا کہ یہ ہراسمنٹ ہے۔
’ایکس‘ صارف ڈاکٹر غزالہ طلعت نے لکھا کہ سیاسی اختلافات کی وجہ سے ہراسمنٹ کے واقعات پر قانونی کارروائی اور سزائیں نہیں دی جائیں گی تو یہ سلسلہ جاری رہے گا۔
اینکر مطیع اللہ جان کا کہناہے کہ عمران خان کے حمایتیوں کو کچھ سیکھنا چاہیئے، اہل خانہ کے ہمراہ ایک صحافی کو یوں ہراساں کرنا انتہائی قابلِ مذمت فعل ہے۔ احتجاج کرنے کے سو مہذب طریقے ہیں۔ شاہ زیب خانزادہ نے حکومت اور اُس کے وزیروں کو بہت سے موقعوں پر لاجواب کیا ہے۔
صحافی احمد نورانی نے ایکس پر ٹویٹ کی ہے کہ شاہزیب خانزادہ کے بارے میں تو میں یہ بھی نہیں کہہ سکتا کہ ان سے اختلاف تو کیا جا سکتا ہے مگر۔۔۔۔شاہزیب خانزادہ کے پروگرام کا مستقل ناظر ہوں اور ان سے اختلاف کرنا مشکل ہوتا ہے۔پی ٹی آئی کے فوج سے رومانوی تعلقات رکھنے کے بارے میں دہرے معیار کو عیاں کرنا یقیناً ضروری ہی نہیں، ہر صحافی کی صحافتی ذمہ داری بھی ہے۔ یہی شاہزیب نے بھی کیا۔
نورانی نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ شاہزیب خانزادہ اور ان کے گھر کی خواتین کے ساتھ پیش آنے والے واقعے نے رنجیدہ کر دیا۔ جو بھی لوگ دوسروں کی فیمیلیز اور خواتین کی ہراسانی میں ملوث ہیں انہیں نشان عبرت بنا دیا جانا چاہیے۔شرم آنی چاہیے پی ٹی آئی والوں کو لوگوں کی فیمیلیز کو ہراساں کرتے ہوئے۔
عمرچیمہ نے اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ پی ٹی آئی ایک انتہا پسند جماعت ہے اس کے اندر سے زہر نکلتے کئی زمانے لگیں گے، س کا کسی سیاسی جماعت کے ساتھ موازنہ نہیں بنتا وہ چاہیں بھی تو ان کےلیول کو نہیں پہنچ سکتے۔
ٹاک شوزکے میزبان وسیم بادامی نے لکھا کہ شاہزیب کے ساتھ پیش آنے والا واقعہ افسوسناک بھی ہے اور قابل مذمت بھی۔ اختلاف رائے کے اظہار کایہ کوئی طریقہ کار نہیں ۔
صحافی مرتضیٰ علی شاہ نے ایکس پر خانزادہ کے اس پروگرام کی وڈیو اپ لوڈ کرتے ہوئے لکھا کہ براہ کرم مکمل ویڈیو دیکھیں۔ شاہ زیب عدالتی کیس کی رپورٹنگ کر رہے ہیں، رپورٹ کرنے سے پہلے دیکھ لیجئے ان کا کیا کہنا تھا، پروگرام کا ٹکرز اور ہیڈر اور موضوع پڑھیں۔
وفاقی وزیراطلاعات ونشریات عطااللہ تارڑ نے کہا ہے کہ شاہزیب کو ہراساں کرنے والے شخص کی نشاندہی انتہائی ضروری ہے،نجی ٹی وی پر گفتگوکرتے ہوئے اور ایکس پوسٹ میں ان کا کہناتھاکہ ایسا رویہ کسی بھی صورت قابل قبول نہیں ۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos