امریکی فوج نے مشرقی بحرالکاہل میں منشیات سمگلنگ میں ملوث ایک کشتی پر حملہ کیا، جس کے نتیجے میں 3 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
امریکی سدرن کمانڈ کے مطابق خفیہ معلومات کی بنیاد پر یہ ثابت ہوا کہ مذکورہ کشتی منشیات کی سمگلنگ میں استعمال ہو رہی تھی۔ کشتی بین الاقوامی پانیوں میں معروف سمگلنگ روٹ پر سفر کر رہی تھی، جسے جوائنٹ ٹاسک فورس سدرن سپیئر نے نشانہ بنایا۔
یہ ستمبر کے اوائل سے اب تک منشیات بردار کشتیوں کے خلاف امریکی فوج کا 21 واں حملہ ہے، اور پینٹاگون کے مطابق ان کارروائیوں میں اب تک 80 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
العملية أسفرت عن مقتل 3 تجار مخدرات مزعومين.. وزير الحرب الأميركي يعلن عن غارة جديدة على سفينة يُشتبه في تهريبها للمخدرات في شرق المحيط الهادئ#قناة_الحدث pic.twitter.com/SHqv2QtWgn
— ا لـحـدث (@AlHadath) November 17, 2025
اگرچہ ان حملوں کی قانونی حیثیت پر امریکی کانگریس کے ارکان، انسانی حقوق کی تنظیموں اور کئی اتحادی ممالک نے سوالات اٹھائے ہیں، لیکن ٹرمپ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ یہ کارروائیاں مکمل قانونی اختیار کے تحت کی گئی ہیں۔ محکمہ انصاف کے مطابق ان کارروائیوں میں شامل فوجی اہلکاروں کو بھی قانونی استثنیٰ حاصل ہے۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos