اسلام آباد(صباح نیوز) ایف بی آر نے انکشاف کیا کہ ٹائلز سیکٹر میں سالانہ 30 ارب روپے سے زائد ٹیکس چوری ہورہی ہے اور اس کی روک تھام کے لیے پیداواری یونٹس پر اے آئی بیسڈ کیمرے نصب کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ کے اجلاس میں فیکٹریوں میں جدید کیمروں کی تنصیب کے معاملے پر شدید بحث ہوئی۔ حکام کے مطابق اس سال شوگر سیکٹر سے 76 ارب اور سیمنٹ سیکٹر سے 102 ارب روپے اضافی ٹیکس آمدن کی توقع ہے۔ اجلاس میں شریک ایک چینی کمپنی نے بڑی تعداد میں کیمرے نصب کرنے کی سخت مخالفت کی، تاہم چیئرمین ایف بی آر نے واضح موقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ چوری روکنے کے لیے ویڈیو انیٹیکل نظام ناگزیر ہے۔
چیئرمین ایف بی آر کے مطابق کیمروں کی تعداد 16 سے کم کرکے 4 کر دی گئی ہے جو بیلٹ، پیکنگ اور داخلی و خارجی راستوں پر نصب ہوں گے، جہاں فیکٹری میں تیار اور باہر جانے والی ہر ٹائل کی گنتی ہوگی۔ چینی کمپنی کے نمائندوں نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب اور تھائی لینڈ سمیت کسی ملک میں ایسا نظام موجود نہیں، لیکن چیئرمین نے دو ٹوک جواب دیا کہ فیکٹری پر کیمرے لگائیں یا کاروبار بند کریں۔
چیئرمین ایف بی آر نے بتایا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے شوگر ملز سمیت تمام بڑے صنعتی شعبوں میں ویڈیو کیمرے نصب کرنے کی ہدایت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ فیکٹریوں کے اپنے ریکارڈ پر اعتبار نہیں، اس لیے نئے اے آئی سسٹم کا نفاذ ضروری ہے۔ چینی کمپنی نے مؤقف اختیار کیا کہ کیمروں کی تنصیب سے ٹریڈ سیکرٹس متاثر ہوسکتے ہیں اور یہ براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کا معاملہ ہے، جس پر نظرثانی کی اپیل کی گئی۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos