ایرانی سفارت خانے کی ٹویٹ۔ سکرین شاٹ

بھارت کے لیے ایران کا ویزہ فری سفر کیوں ختم کیاگیا؟

ایران نےبھار تی شہریوں کے لیے ویزہ فری داخلے کی سہولت ختم کرنے کا اعلان کیا ہے۔22 نومبر سے بھارتی مسافروں کو داخلے اور ٹرانزٹ دونوں کے لیے پیشگی ویزا حاصل کرنا ہوگا۔دہلی میں ایرانی سفارتخانے کے ایکس اکاؤنٹ پر یہ بیان جاری کیا گیا۔

 

ایرانی سفارت خانے کی پوسٹ میں کہا گیا ہے کہ عام پاسپورٹ کے حامل بھارتی شہریوں کو اسلامی جمہوریہ ایران میں داخلے یا ٹرانزٹ کے لیے ویزا حاصل کرنے کی ضرورت ہوگی۔

 

ایران نے یہ فیصلہ اس وقت کیا جب حکام نے دیکھا کہ ویزافری سہولت کا بڑے پیمانے پر مجرمانہ استعمال بڑھ گیا ہے۔ پنجاب، ہریانہ اور اترپردیش کے کئی نوجوانوں کو غیر مجاز ایجنٹس نے بیرون ملک نوکریاں دلوانے کے جھوٹے وعدوں پر ایران بھیجا۔

 

بھارتی وزارت خارجہ نے ایڈوائزی جاری کرتے ہوئے لکھا کہ انڈیا کی توجہ ان متعدد واقعات کی طرف مبذول کرائی گئی ہے جن میں انڈین شہریوں کو ملازمت یا تیسرے ممالک لے جانے کی راہداری کی یقین دہانیوں پر ایران روانہ کیا گيا ہے۔

 

نئی دہلی کے مطابق عام انڈین پاسپورٹ کے حامل شہریوں کے لیے ویزا چھوٹ کی سہولت کا فائدہ اٹھا کر ایران جانے کا دھوکہ دیا گیا۔ ایران پہنچنے پر ان میں سے کئی کو تاوان کے لیے اغوا کر لیا گیا۔

 

ایڈوائزی میں یہ مشورہ بھی دیا گیا ہے کہ ’ایران جانے کا ارادہ رکھنے والے تمام انڈین شہریوں کو سختی سے مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ چوکس رہیں اور ایسے ایجنٹوں سے دور رہیں جو ویزافری سفر یا ایران کے راستے تیسرے ممالک لے جانے کا وعدہ کر رہے ہیں۔

 

یہ تبدیلی ٹرانزٹ مسافروں پر بھی لاگو ہوتی ہے، یعنی اب ایران کے راستے سفر کرنے کے لیے بھی ویزہ ضروری ہوگا۔

 

ایئر لائنز کو باضابطہ طور پر ہدایت کی گئی ہے کہ وہ روانگی سے قبل مسافروں کے ویزہ اسٹیٹس کی جانچ کریں، بصورت دیگر مسافروں کو بورڈنگ سے روکا جا سکتا ہے یا پہنچنے پر واپس بھیج دیا جائے گا۔

 

اس پیش رفت کو موجودہ بھارتی حکومت کی ناکامی کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

 

دہلی کی معروف یونیورسٹی جامعہ ملیہ اسلامیہ میں مغربی ایشیائی امور کے پروفیسر محمد سہراب نے کہا ہے کہ بھارت اور ایران کا رشتہ دنیا اور خطے میںغیر یقینی کی صورت حال میں حساس ہوتا جا رہا ہے۔انھوں نے مزید کہا کہ انڈیا کی اسرائیل پالیسی پورے مغربی ایشیائی خطے کے ساتھ اس کے تعلقات کو متاثر کر رہی ہے۔ توازن برقرار رکھنا انڈیا کے لیے ایک
خطرناک بنتا جا رہا ہے۔

 

ایران نے ویزافری سفری سہولت فروری 2024 میں متعارف کرائی تھی، جس کا مقصد صرف سیاحت اور مختصر دورے تھے، خاص طور پر تاریخی شہروں اصفہان، شیراز، قم، مشہد اور سلک روٹ سے جڑے صحرا کے سیاحتی مقامات کے لیے۔

 

ویزفری سفر ی سہولت کے تحت بھارتی سیاح ہر چھ ماہ میں ایک بار بغیر ویزا کے ایران کی فضائی سرحدوں میں داخل ہوسکتے تھے۔انہیں زیادہ سے زیادہ 15 دن تک وہاں قیام کی اجازت دی گئی تھی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔