عطرکی پائیداری کے بارے میں ایک تحقیق سامنے آئی ہے۔ اس میں ان عوامل کا جائزہ لیا گیاہے جو خوشبو کو دیر تک برقرار رکھ سکتے ہیں۔
ماہرین کے مطابق اس بات کو سمجھنے کے لیے عطر بنانے کے طریقہ کار کی طرف جانا ہوگا، جو تین مراحل پر مشتمل ہے۔
یہ مرحلہ عطر کے اوپری اجزاء سے شروع ہوتا ہے جنہیں ہم سب سے پہلے سونگھتے ہیں، یہ سب سے زیادہ غیر مستحکم ہوتے ہیں اور چند منٹوں بعد ختم ہو جاتے ہیں۔
دوسرے نمبر پرخوشبوکے مرکزی اجزاہیں جو ختم ہونے میں زیادہ وقت لیتے ہیں اور آخر میں بنیادی اجزاء ظاہر ہوتے ہیں جو سب سے زیادہ پائیدار ہوتے ہیں۔
عطر کی پائیداری اس گروہ سے بھی متاثر ہوتی ہے جس سے یہ تعلق رکھتا ہے۔ کچھ کی خوشبو عارضی ہوتی ہے، جیسے ہسپیریڈز خاندان جس میں ترش پھل شامل ہیں ۔لکڑی، مشرقی اور عنبری اجزاء عطر کی خوشبو کو زیادہ دیر تک قائم رکھنے میں مدد دیتے ہیں۔
مرطوب جلد عطر کی خوشبو کو بہتر طریقے سے قائم رکھتی ہے۔اسی لیے مشورہ دیا جاتا ہے کہ عطر لگانے سے پہلے جلد پر موئسچرائزر استعمال کیا جائے اور بہتر ہے کہ یہ موئسچرائزر بے خوشبو ہو یا عطر کے خاندان سے تعلق رکھتا ہو۔
تحقیق میں بتایاگیاہے کہ وہ جلد جو زیادہ چکنائی خارج کرتی ہے، عطر کی خوشبو کو زیادہ دیر تک برقرار رکھتی ہے، کیونکہ زیادہ تر عطر کے نوٹ آئلی فارمولے پر مبنی ہوتے ہیں جو چکنی جلد کے ساتھ بہتر ہم آہنگ ہوتے ہیں۔
کچھ بڑے حجم والے عطری ذرات بھی اس کی پائیداری کو کم کر سکتے ہیں۔ اسی لیے ماہرین مشورہ دیتے ہیں کہ عطر خریدنے سے پہلے اسے آزمایا جائے تاکہ جلد پر اس کی پائیداری کا اندازہ ہو سکے۔
موسم بھی عطر کی پائیداری پر اثر انداز ہو سکتا ہے۔ جب موسم بہت گرم ہو تو خوشبو کے اُڑنے والے نوٹس زیادہ تیزی سے بخارات بن جاتے ہیں اور بہت مرطوب موسم عطر کے پھیلاؤ کو متاثر کرتا ہے، جس سے یہ کم واضح محسوس ہوتا ہے۔
بہت سے لوگ شکایت کرتے ہیں کہ وہ اپنے عطر کی خوشبو محسوس نہیں کر پاتے، حالانکہ ان کے ارد گرد کے لوگ اسے سونگھ سکتے ہیں۔ یہ دماغ کا ایک قدرتی اور عام ردعمل ہے۔
جب دماغ کسی خوشبو کو غیر خطرناک محسوس کرتا ہے، تو یہ ناک کو سگنل بھیجتا ہے کہ اس خوشبو کو نظر انداز کرے اور خطرے کی صورت میں دوسری خوشبوؤں پر توجہ دے۔
جب ہم کسی عطر کے عادی ہو جاتے ہیں، دماغ اسے معمولی خوشبو کے طور پر درج کر دیتا ہے اور اس پر توجہ دینا کم کر دیتا ہے۔ روزانہ استعمال ہونے والا عطر ہمارے دماغ کے لیے خاص خوشبو بن جاتا ہے۔
دماغ اس خوشبو کو جلدی پہچان لیتا ہے اور اس پر ردعمل دینا بند کر دیتا ہے۔ دماغ اسے معمولی اور مانوس سمجھ لیتا ہے۔
عطرکی خوشبودوبارہ محسوس کرنے کے لیے کچھ ٹپس دی گئی ہیں۔
اگر آپ عموماً عطر کو جسم کے نبض والے حصوں پر لگاتے ہیں، تو کوشش کریں کہ اسے اپنے ارد گرد ایک خوشبو کے بادل کی طرح چھڑکیں۔ اس سے عطر کے مرکوز ہونے کا طریقہ بدل جائے گا اور آپ اسے بہتر طور پر سونگھ سکیں گے۔
دو مختلف خوشبوئیں باری باری استعمال کرنے سے کسی ایک عطرکےعادی ہونے کی کیفیت کم ہوتی ہے۔اس کے علاوہ عطر کے خاندان کی دیگر مصنوعات استعمال کرنے کا مشورہ دیا گیاہے۔
آپ عطر کے خاندان کی مصنوعات کو مختلف تناسب میں استعمال کر سکتے ہیں، جیسے کریم کے بجائے عطر یا پرفیوم کے بجائے ٹوائلٹ واٹر۔ اس قسم کی تبدیلی خوشبو کو مزید مضبوط کرتی ہے۔
اسی خوشبو کے شاور جیل یا موئسچرائزر والے جسم کے لوشن کا استعمال عطر کی پائیداری اور خوشبو کو برقرار رکھنے میں مدد دیتا ہے۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos