میگزین رپورٹ :
بھارتی بورڈ، سری لنکا کے دو اہم ترین کھلاڑی دورہ پاکستان سے باہرکرنے میں کامیاب ہوگیا ہے۔ جس کے نتیجے میں کپتان چریتھ اسالنکا اورفاسٹ بالراسیتھا فرنینڈو نے بیماری کا بہانہ بنا کرسیریز نامکمل چھوڑدی اوروطن واپس لوٹ گئے۔
سری لنکن اور پاکستانی میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا جارہا ہے کہ انڈین پریمیئر لیگ کی بڑی فرنچائزز کے مالکان نے سری لنکن کھلاڑیوں کو پاکستان میں جاری سہ فریقی سیریز فوری طور پر ترک کرنے پر آمادہ کرنے کے لیے پرکشش مراعات اور خفیہ معاہدوں کی پیشکش کی ہے۔ اس سارے تناظر میں، سری لنکا کے ایک نامور میڈیا آؤٹ لیٹ نے پہلے ہی رپورٹ کیا تھا کہ اسالنکا نے دورہ چھوڑنے سے قبل دیگر کھلاڑیوں پر بھی سیریز منسوخ کرنے کا زور ڈالا تھا۔
معلوم ہوا ہے کہ ممبئی انڈینز، کنگز الیون پنجاب اور رائل چیلنجرز بنگلور جیسی بڑی ٹیموں سے تعلق رکھنے والے بعض مالکان نے سری لنکن کیمپ کے اہم کھلاڑیوں کے ایجنٹوں سے رابطہ کیا ہے اور انہیں آئندہ سیزن کے لیے ان کی توقع سے 20 فیصد زیادہ معاوضے کے ساتھ معاہدے کی یقین دہانیاں کروائی ہیں۔ بشرطیکہ وہ دورہ پاکستان سے فوری دستبرداری اختیار کریں۔ یہ پرکشش پیشکشیں خاص طور پر ان کھلاڑیوں کو نشانہ بنا رہی ہیں جو پہلے ہی آئی پی ایل میں نام کما چکے ہیں، جیسے کہ حال ہی میں ٹیم کی کپتانی سنبھالنے والے داسن شاناکا اور اہم اسپنر مہیش تھیکشنا ہیں۔ تاکہ ٹیم کے اندرمزید انتشارپیدا ہو اوربقیہ کھلاڑیوں پربھی دباؤ بڑھایا جا سکے۔
لنکن ٹیم میں شامل دیگر کھلاڑیوں میں موجودہ آئی پی ایل اسٹارز جیسے مہیش تھیکشنا (چنئی سپر کنگز) اور سابقہ نمائندے جیسے داسن شاناکا، کوسل پریرا، بھانوکا راجا پاکسا، اور دشمنتھا چمیرا شامل ہیں، جو یا تو اپنے موجودہ معاہدے برقرار رکھنے یا مستقبل میں بھاری بولی لگوانے کے لیے دورہ ترک کرنے کیلئے پر تل رہے تھے۔ تاہم سری لنکن بورڈ کی جانب سے وارننگ کے بعد ان کھلاڑیوں نے دورہ جاری رکھنے کا فیصلہ کیا۔
رپورٹس کے مطابق اسالنکا کو پاکستان کے دورے سے دستبرداری اوراس سے قبل کھلاڑیوں پردورہ منسوخ کرنے پر زوردینے کی وجہ سے ممکنہ طورپرکپتانی سے ہٹائے جانے کا سامنا ہے۔ اسالنکا نے سری لنکا روانہ ہونے سے پہلے دورے کو نامکمل چھوڑا، جس کے بعد سلیکٹرز نے فوری طور پر داسن شاناکا کو ٹی ٹوئنٹی ٹیم کا کپتان مقررکردیا۔ اسالنکا کے اس فیصلے کے نتیجے میں اب ان کی باقاعدہ برطرفی کا امکان پیدا ہو گیا ہے۔
دوسری جانب سابق ٹیسٹ کرکٹر باسط علی کا کہنا ہے کہ سری لنکن کھلاڑیوں پر بھارت کی جانب سے سخت دبائو تھا۔ اس سنگین صورتحال کے باوجود، سری لنکا کی لیڈرشپ اور کرکٹ بورڈ نے قابل تعریف فیصلہ کیا اور پاکستان کا بھرپور ساتھ دیتے ہوئے ہماری حمایت میں کھڑے ہوئے، جس کی بدولت یہ سیریز کامیابی سے آگے بڑھ رہی ہے۔ تاہم دو اہم کھلاڑیوں کو سیریز ترک کرنے سے مقابلے کا توازن بگڑ گیا ہے۔
ان دونوں کھلاڑیوں کو سری لنکن ٹیم کا ہم اہم ستون سمجھا جاتا ہے ان کھلاڑیوں کی غیر موجودگی سے سری لنکن ٹیم زمبابوے سے بھی زیادہ کمزور ہوچکی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کو چاہئے وہ آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ سے قبل سری لنکا میں ایک باہمی سیریز کا اہتمام کرے، تاکہ وہاں کی کنڈیشنز کو ورلڈکپ سے قبل سمجھنے میں آسانی میسر ہوں۔
واضح رہے کہ سری لنکا کے سابق کپتان ارجنا رانا ٹنگا نے بھی سری لنکن کرکٹ کے مسائل کے ذمہ دار بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا کے سیکرٹری جے شاہ کو قراردے رکھا ہے، ان کا کہنا ہے کہ وہ وہ سری لنکن کرکٹ کو کنٹرول کر رہے ہیں۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos