اسلام آباد: سپریم کورٹ نے 27 ویں آئینی ترمیم سے متعلق اسلام آباد ہائی کورٹ کے چار ججز کی درخواست پر اعتراض لگا دیا ہے۔
سپریم کورٹ کے رجسڑار آفس کا کہنا ہے کہ اس آئینی ترمیم کو چیلنج کرنے کا اصل فورم وفاقی آئینی عدالت ہے۔ جسٹس محسن اختر کیانی سمیت اسلام آباد ہائی کورٹ کے چار ججز کی جانب سے ترمیم چیلنج کی گئی تھی.
یہ درخواست اسلام آباد ہائی کورٹ کے چار ججز جسٹس محسن اختر کیانی، جسٹس بابر ستار، جسٹس ثمن رفعت امتیاز اور جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان کی جانب سے دائر کی گئی تھی۔
خیال رہے کہ یہ چار ججز اُن چھ ججز میں شامل تھے جنھوں نے گذشتہ برس مارچ میں اعلیٰ عدلیہ میں خفیہ اداروں کی مبینہ مداخلت کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل کو خط لکھا تھا۔
25 مارچ 2024 کو سپریم جوڈیشل کونسل کو لکھے گئے اپنے خط میں عدالتی امور میں آئی ایس آئی اور دیگر انٹیلیجنس اداروں کی طرف سے براہ راست مداخلت اور ججوں کو ہراساں کرنے کے الزامات عائد کیے گئے تھے۔
یاد رہے کہ 27 ترمیم کی منظوری کے بعد پاکستان کی سپریم کورٹ کے دو سینیئر ججوں، جسٹس منصور علی خان اور جسٹس اطہر من اللہ، نے اس ترمیم پر شدید تنقید کرتے ہوئے اسے ‘آئین پاکستان پر سنگین حملہ’ قرار دیتے ہوئے اپنے عہدوں سے مستعفی ہونے کا اعلان کیا تھا۔
اس سے قبل ان دونوں ججوں نے اس آئینی ترمیم پر چیف جسٹس آف پاکستان کو خطوط لکھے تھے اور اپنے تحفظات اور خدشات کا اظہار بھی کیا تھا۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos