آزادکشمیر کابینہ نے ریاست میں صحت کارشروع کرنے اور لینڈسلائیڈآپریٹرزکے لیے رسک الائونس کی منظوری دے دی۔
تعلیمی اداروں میں سٹاف کی کمی اورنئے تعلیمی اداروں کے قیام کے معاملہ کا ازسرنو جائزہ لے کر ایک ہفتے کے اندر منظوری کے لیے پیش کرنے کافیصلہ کیاگیاہے۔
کابینہ نے وزیراعظم آزادکشمیر کے اسمبلی میں پہلے خطاب میں اعلانات کی توثیق کر دی۔ تمام حلقہ جات کے لیے 30,30کلومیٹر سڑکوں کی منظوری اور بین الاضلاعی وبین التحصیل 500کلومیٹر سڑکوں کی بہتری کے منصوبے متعلقہ فورم پر منظوری کے لیے پیش کرنے کا فیصلہ بھی کیاگیاہے۔
وزیراعظم فیصل ممتاز راٹھور کی زیر صدارت آزادکشمیرکابینہ کے پہلے اجلاس کے بعد وزرا ئے حکومت سردار جاوید ایوب،چوہدری محمد رشید، محترمہ نبیلہ ایوب اور مشیر حکومت سردار فہد یعقوب نے میڈیا کو بریفنگ دی۔
مختلف محکمہ جات بشمول لوکل گورنمنٹ جن کے ملازمین کی پنشن کے معاملات گزشتہ تین ماہ سے زیر التوا تھے کی فوری ادائیگی کی منظوری د ے دی گئی۔لینڈ سلائینڈ نگ کے دورن اپنی جان جوکھوں میں ڈال کر سڑکیں بحال کرنے والے آپریٹرز کے لیے رسک الانس کی بھی منظوری دی گئی ہے۔
سردار جاوید ایوب نے کہا کہ آج آزادجموں کشمیرکابینہ کے پہلے اجلاس میں 11نکاتی ایجنڈا زیر غور لایا گیا، 35زیر التوا ایجنڈا آئٹمز بھی شامل تھے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کے اعلان کردہ فیصلوں کے مطابق گریڈ ایک کے ملازمین کی مستقلی اور گریڈ 4کے ملازمین کو گریڈ 5میں اپ گریڈ کرنے کے بھی منظوری دی گئی۔
کابینہ نے فیصلہ کیا ہے ایکشن کمیٹی کے ساتھ معاہدے پر عملدرآمد ہوگا۔جو معاملات حکومت آزادکشمیرکے دائرہ اختیار میں ہیں ان کی مرحلہ وار منظوری ہوگی اور جو معاملہ وفاقی حکومت سے متعلقہ ہیں ان کے حل کے لیے وزیراعظم پاکستان نے یقین دہانی کرائی ہے۔
ایڈہاک اور عارضی ملازمین کے مسائل کا انسانی ہمدردی کی بنیاد پر ازسرنو جائزہ لیں گے۔
ہیلتھ کارڈ بلا تفریق اور بلا تخصیص دیا جائے گا۔ کارڈیک ہسپتال میں خراب اینجیو گرافی مشین کی رپورٹ لے کر اسے ٹھیک کروانے کے فوری اقدامات کریں گے۔
وزیرحکومت چوہدری محمد رشید نے کہا کہ آزادکشمیر میں اسوقت 900شیلٹر لیس اور 1100ایسے تعلیمی ادارے ہیں جن پر جزوی کام ہوا ہے۔ ان اداروں کو مکمل کرنے کے لیے 4بلین روپے درکار ہیں۔
انہوں نے بتایاکہ وفاقی حکومت کی جانب سے 1بلین روپے کی پلاننگ کمیشن سے منظوری ہوئی ہے جن میں پہلے مرحلہ پر ایسے اداروں کی عمارتیں مکمل کی جائیں گی جن پر 80فیصد یا اس سے زیادہ کام ہوچکا ہے، باقی رقم کے حصول کے لیے بھی وفاقی حکومت سے ون ٹایم گرانٹ کے لیے کوششیں جاری ہیں تاکہ ان اداروں کی عمارتیں مکمل کی جا سکیں۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos