بیلٹ باکس۔ فائل فوٹو

ضمنی انتخابات :کون کس کا مدمقابل؟ تمام13حلقوں کی صورت حال

قومی اسمبلی کے لیے ضمنی انتخابات آج ہورہے ہیں۔ ان میں پنجاب کے پانچ اور ہری پور کا ایک حلقہ شامل ہے۔پنجاب کے 7 صوبائی حلقوں میں بھی الیکشن ہورہاہے۔

این اے 18 ہری پور میں9 امیدوار میدان میں ہیں۔ پی ٹی آئی کی حمایت یافتہ آزاد امیدوار شہرناز، ن لیگ کے بابر نواز خان اور پیپلز پارٹی کی ارم فاطمہ کے درمیان سخت مقابلے کا امکان ہے۔

یہ نشست پی ٹی آئی کے عمر ایوب کی 9 مئی کیس میں سزا اور نااہلی کے بعد خالی ہوئی تھی۔

فیصل آباد کے حلقہ این اے 96 میں 16 امیدوار ہیں۔ ن لیگ کے طلال بدر چوہدری کا 15 آزاد امیدواروں سے مقابلہ ہوگا۔ یہ نشست پی ٹی آئی کے رائے حیدر علی کھرل کی نااہلی پر خالی ہوئی تھی۔ لیگی امیدوار کااپنی ہی پارٹی کے سابق امیدوار نواب شیر وسیر سے بھی جوڑ پڑے گا۔

فیصل آباد کے حلقہ این اے 104 میں ن لیگ کے راجہ دانیال اور آزاد رانا عدنان جاوید میں مقابلہ ہوگا۔تین مزید آزادامیدواربھی میدان میں ہیں۔یہ نشست سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین حامد رضا کی 9 مئی کیس میں سزا کے سبب خالی ہوئی تھی۔

لاہور کے حلقہ این اے 129 میں ن لیگ کے حافظ محمدنعمان اور آزاد امیدوارچوہدری ارسلان ظہیر مدمقابل ہیں۔ اس حلقے کی نشست سابق ایم این اے میاں محمد اظہر کے انتقال کی وجہ سے خالی ہوئی جو 2024 کے عام انتخابات میں (پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ) آزاد امیدوار کی حیثیت سے1 لاکھ 3ہزار 739 ووٹوں سے کامیاب ہوئے تھے۔ارسلان ظہیر ان کے بھانجے ہیں۔

سیاسی مبصرین کے مطابق این اے-129 لاہور کا ایک اہم حلقہ ہے اور یہ الیکشن بھی اہم ہے کیونکہ یہ شہر کے مرکزی حلقوں پر مشتمل ہے، یہاں کی جیت کا براہ راست لاہور کی مجموعی سیاسی سمت سے تعلق ہوتا ہے۔

یہ حلقہ روایتی طور پر مسلم لیگ ن کا مضبوط گڑھ رہا ہے جہاں 2013 اور 2018 میں شہباز شریف بڑے مارجن سے جیتے۔ جب ق لیگ بنی تھی تو ن لیگ پر الیکشن ’تنگ‘ کر دیا گیا تھا لیکن ووٹر موجود رہا۔ 2024 میں پہلی دفعہ ن لیگ کو اس حلقے سے ایک دہائی بعد شکست ہوئی تھی۔

اس حلقے میں پیپلز پارٹی کے مقامی دھڑوں نے حافظ نعمان کی حمایت کا اعلان کر رکھا ہے۔

این اے 143 ساہی وال میں ن لیگ کے چوہدری محمد طفیل جٹ کا آزاد امیدوار کرنل ریٹائرڈسردار اکبر چوہدری سے مقابلہ ہوگا۔2024 الیکشن میں رائے حسن نوازمنتخب ہوئے تھے۔انہوں نے طفیل جٹ کو شکست دی تھی۔ رائے حسن کے 9مئی کیس میں نااہل ہونے سے یہ نشست خالی ہوئی۔

این اے 185 ڈیرہ غازی خان میں 8 امیدوار میدان میں ہیں۔ن لیگ کے محمود قادر لغاری اور پیپلز پارٹی کے سردار دوست محمد کھوسہ میں کڑا مقابلہ متوقع ہے۔ یہ نشست پی ٹی
آئی کی زرتاج گل وزیر کی 9 مئی کیس میں سزا اور نااہلی کے باعث خالی ہوئی تھی۔

حلقہ این اے 66 وزیر آباد میں انتخابی نشان الاٹ ہونے کے بعد مسلم لیگ ن کے امیدوار کے مقابل پیپلز پارٹی سمیت دیگر تمام امیدواروں کی دستبرداری کے اعلان کے بعد بلال فاروق تارڑ بلا مقابلہ منتخب ہوچکے ہیں۔

این اے 175 مظفر گڑھ میں الیکشن ملتوی ہوگیاتھا۔ جمشید دستی کی نااہلی کے باعث خالی نشست پر لاہور ہائی کورٹ کے حکم امتناع کی وجہ سے ضمنی الیکشن نہیں ہوگا۔

صوبائی حلقوں کی صورت حال
فیصل آباد پی پی 116 میں ن لیگ کے رانا شہریار احمد اور 5 آزاد امیدوار مدمقابل ہیں۔ یہ نشست پی ٹی آئی کے محمد اسماعیل سیلا کی نااہلی کے باعث خالی ہوئی تھی۔

فیصل آباد 1پی پی 98 چک جھمرہ میں 10 امیدوار ہیں۔ ن لیگ کے آزاد علی تبسم اور آزاد امیدوار محمد اجمل چیمہ کےدرمیان سخت مقابلہ متوقع ہے۔ یہ نشست پی ٹی آئی کے جنید افضل ساہی کی نااہلی کے باعث خالی ہوئی تھی۔

فیصل آباد پی پی 115 میں 5 امیدوار انتخابی دوڑ میں شامل ہیں۔ن لیگ کے طاہر جمیل اور 4 آزاد امیدوار میدان میں ہیں۔یہ نشست پی ٹی آئی کے شیخ شاہد جاوید کی نااہلی سے خالی ہوئی تھی۔

پی پی 203 ساہی وال 6 میں رائے مرتضیٰ اقبال کی نااہلی سے نشست خالی ہوئی تھی۔چوہدری محمدحنیف جٹ یہاں سے نوازلیگی امیدواراور قومی حلقے سے لیگی امیدوار کے بھائی ہیں۔ان کا مقابلہ فلک شیر ڈوگر سے ہے جو آزادامیدوارہیں۔ یہاں سے وحید اصغرڈوگر 2024 میں منتخب ہوئے تھے۔

پی پی 269 مظفرگڑھ، کےضمنی انتخاب میں 17 امیدوار حصہ لے رہے ہیں۔ پیپلز پارٹی کے علمدار عباس قریشی، آزاد امیدوار اقبال خان اور عبدالحئی دستی کے درمیان کانٹے کا مقابلہ متوقع ہے۔ یہ نشست ووٹوں کی دوبارہ گنتی سے قبل پی پی امیدوار کے استعفے کے باعث خالی ہوئی تھی۔

سرگودھا پی پی 73 کوٹ مومن میں 5 امیدوار حصہ لے رہے ہیں۔ ن لیگ کے میاں سلطان علی رانجھا کا 4 آزاد امیدواروں سے مقابلہ ہوگا۔وہسابق صوبائی وزیر میاں مناظر رانجھا کے بیٹے ہیں۔یہ نشست پی ٹی آئی کے انصار اقبال ہرل کی 10 سال قید سزا اور نااہلی پر خالی ہوئی تھی۔

پی پی 87 میانوالی سے میاں برادران کے قریبی رشتے دار مسلم لیگ ن کے علی حیدر نور نیازی ، روکھڑی سیاسی خاندان کے گل حمید خان روکھڑی کی پوتی اور سابق رکن قومی اسمبلی حمیر حیات خان کی صاحبزادی شہر بانو نیازی سمیت 6 امیدوار سامنے ہیں ۔

 

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔