ہری پورمیں سرکاری وسائل کے باوجود تحریک انصاف ہار گئی

اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) تمام تر سرکاری وسائل اور افرادی قوت الیکشن مہم میں جھونکنے کے باوجود تحریک انصاف ہری پور کی اہم ترین نشست ہار گئی۔

قومی اسمبلی کی نشست این اے 18 کے ضمنی الیکشن کا احوال یوں دلچسپ رہا کہ اصل مقابلہ دو بڑی جماعتوں یعنی مسلم لیگ نون اور پی ٹی آئی کے مابین تھا تاہم ایک ایسے فریق نے بھی اچھے خاصے ووٹ اٹھائے ہیں جس کو صرف انتخابی نشان کی مماثلت کے باعث ووٹ پڑے ہیں ۔
مسلم لیگ ن کے امیدوار بابر نواز خان کا شخصی ووٹ زیادہ جبکہ عمر ایوب یعنی ان کی اہلیہ کا ووٹ بینک کم اور ان کی جماعت کا ووٹ زیادہ تھا ۔
ہری پور پاکستان کے ان چند اضلاع میں شامل ہے،جو ووٹ بینک اور رقبے کے لحاظ سے بہت بڑا حجم رکھتے ہیں بلکہ کہا جاتا ہے کہ یہ 7 لاکھ ووٹ بینک کا حامل سب سے بڑا حلقہ ہے جو تین تحصیلوں ہری پور، غازی اور خانپور پر مشتمل ہے۔
یہ امر قابل ذکر ہے کہ 2024 کے الیکشن میں یہاں سے معروف سیاستدان اور سابق اپوزیشن لیڈر عمر ایوب خان 82 ووٹوں کی برتری سے الیکشن جیتے تھے تاہم ان کے حریف بابر نواز خان نے ان کی جیت کو چیلنج کر رکھا تھا۔بعد ازاں عمر ایوب خان عدالت سے سزا سنائے جانے پر نااہل قرار دے دیے گئے جس کے بعد این اے 18 کی نشست خالی ہو گئی۔
اگرچہ یہاں سے نو اہم امیدوار الیکشن میں حصہ لے رہے تھے تاہم اصل مقابلہ مسلم لیگ نون کے بابر نواز خان اور پی ٹی آئی کے عمر ایوب خان کی اہلیہ شہر ناز عمر کے درمیان تھا جو آزاد امیدوار کے طور پر الیکشن لڑ رہی تھیں۔مذکورہ حلقے کے ضمنی الیکشن کو ملک بھر میں اہم ترین حیثیت حاصل تھی جہاں خود عمر ایوب کے علاوہ سابق صدر ایوب خان کے خاندان کی تمام سیاسی اور غیر سیاسی شخصیات سمیت دیگر حلقوں سے تعلق رکھنے والے پی ٹی آئی رہنما بھی الیکشن مہم میں حصہ لے رہے تھے جبکہ پولنگ سے ایک روز پہلے وزیراعلی کے پی سہیل آفریدی نے کسی ممکنہ دھاندلی کے خدشے کو بنیاد بنا کر سرکاری اہلکاروں کے خلاف دھمکی آمیز لہجہ بھی اختیار کیا ۔
علاوہ ازیں ذرائع کا کہنا ہے کہ انتخابی مہم میں سرکاری ملازمین اور وسائل کا بھی بے دریغ استعمال کیا گیا۔دوسری طرف مسلم لیگ نون کی رہنما بھی اسی لب و لہجے کے ساتھ میدان میں تھے، خاص طور پر وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کے شوہر کیپٹن صفدر لیگی امیدوار کی انتخابی مہم میں مسلسل گرما گرم بیانات دیتے رہے جبکہ سابق ڈپٹی سپیکر مرتضیٰ جاوید عباسی کی جانب سے بھی بعض مواقع پر دھمکی آمیز لہجہ اختیار کیا گیا۔
تاہم گزشتہ روز پولنگ کا عمل پرامن طریقے سے مکمل ہوا اور کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا۔راز گئے تک ملنے والے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق مسلم لیگ نون کے امیدوار بابر نواز خان 27 ہزار ووٹوں کی سبقت پر تھے تاہم پی ٹی آئی کی جانب سے بھی کامیابی کے دعووں کا سلسلہ جاری تھا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔