رحیم یار خان(اُمت نیوز) پنجاب کے علاقے ماہی چوک میں ایک کسان نے گنے کا ریٹ کم ملنے پر دلبرداشتہ ہو کر اپنی کماد کی فصل کو آگ لگا دی۔ مقامی کسانوں نے الزام لگایا کہ گنے کے مافیا اور مارکیٹ میں تاجروں کے ریٹ کے درمیان زمین و آسمان کا فرق ہے، جس کی وجہ سے محنت کش کسان شدید مالی نقصان اٹھانے پر مجبور ہو جاتے ہیں۔
کسانوں کے مطابق پنجاب میں گزشتہ دنوں گندم کے بعد گنے کے بھی ٹکے ٹوکری ریٹ کسانوں کے لیے کم مقرر کیے جا رہے ہیں، جبکہ چینی کی قیمت مارکیٹ میں 200 روپے فی کلو سے کراس کر گئی ہے۔ اس صورتحال نے کسانوں کے لیے مشکلات بڑھا دی ہیں، کیونکہ انہیں اپنی محنت کے مطابق مناسب معاوضہ نہیں مل رہا۔
رحیم یار خان کے علاقے ماہی چوک میں گنے کا ریٹ کم ملنے پر کسان نے دلبرداشتہ ہو کر کماد کی فصل کو آگ لگا دی، پنجاب میں گندم کے بعد گنا کا بھی ٹکے ٹوکری ریٹ مل رہا ہے۔ جبکہ چینی 200 روپے کراس کر گئی ہے۔ مافیا کے ریٹ اور کسان کو ملنے والے ریٹ میں زمین و آسمان کا فرق کیوں؟!!!! pic.twitter.com/gwIcwV8Efz
— Nadir Baloch (@BalochNadir5) November 23, 2025
ماہی چوک کے مقامی کسان نے بتایا کہ "ہم اپنی محنت سے فصل تیار کرتے ہیں، لیکن مارکیٹ میں جو قیمت ہمیں ملتی ہے، وہ ہمارے اخراجات کا بھی مقابلہ نہیں کر سکتی۔ ایسے حالات میں کئی کسان ناامیدی کے عالم میں اپنی فصلیں ضائع کرنے پر مجبور ہو جاتے ہیں۔”
مقامی سطح پر کسان رہنماوں نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت فوری طور پر گنے کی منڈیوں میں منصفانہ ریٹ مقرر کرے اور مافیا کی مداخلت کو ختم کرے تاکہ کسان اپنی محنت کا مناسب معاوضہ حاصل کر سکیں۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos