پاکستان کے محکمہ موسمیات نے تصدیق کی ہے کہ ایتھوپیا کے ہائلی گیبی آتش فشاں سے اٹھنے والی راکھ پاکستان سے گزر چکی ہے اور اب ملکی ہوابازی یا عوامی سلامتی کے لیے کوئی خطرہ نہیں رہا۔
ہائلی گیبی آتش فشاں نے پہلی مرتبہ تاریخ میں لاگت کی گئی فورس کے ساتھ پھٹ کر 14 کلومیٹر (45,000 فٹ) تک راکھ کے بادل فضا میں چھوڑے، جو یمن، عمان، سعودی عرب اور جنوبی پاکستان تک پہنچے۔
محکمہ موسمیات نے منگل کے روز عوام کو یقین دلایا کہ ملکی پروازوں کے لیے اب کوئی خطرہ نہیں ہے اور حفاظتی نگرانی جاری ہے۔
بین الاقوامی ماہرین کے مطابق تازہ ترین تجزیے سے معلوم ہوا ہے کہ راکھ کا بادل پاکستان اور شمالی بھارت سے محفوظ طور پر نکل کر اب چین اور بحر الکاہل کی بلند فضاؤں میں پھیل رہا ہے۔
پاکستان اور بھارت کی حکام نے واضح کیا کہ آتش فشاں کی راکھ زمینی سطح پر موجود لوگوں کے لیے فوری خطرہ نہیں ہے اور ہوابازی ایجنسیز حفاظتی اقدامات کے لیے بادل کی نگرانی جاری رکھے ہوئے ہیں۔ فلیٹ ریڈار24 جیسے ٹریکنگ سروسز نے تصدیق کی کہ راکھ یمن اور عمان سے ہوتے ہوئے پاکستان اور شمالی بھارت تک پہنچ چکی ہے۔
بھارت میں پروازیں منسوخ
بھارت کے میٹیورولوجیکل ڈیپارٹمنٹ (IMD) کے مطابق راکھ کے بادل چین کی طرف بڑھ رہے ہیں اور منگل کی دوپہر 1400 GMT تک بھارتی فضاؤں سے نکل جائیں گے۔
ایتھوپیا کے آتش فشاں کے راکھ کے بادل کے اثرات بھارت میں بھی دیکھے گئے، جس کے بعد ایئر انڈیا اور اکاسا ایئر نے کئی پروازیں منسوخ کیں۔ ایئر انڈیا نے پیر اور منگل کو 11 پروازیں معطل کیں تاکہ متاثرہ علاقوں سے گزرنے والے طیاروں کی حفاظتی جانچ کی جا سکے۔ اکاسا ایئر نے جدہ، کویت اور ابو ظہبی سمیت مشرق وسطیٰ کے لیے اپنی پروازیں دو دن کے لیے معطل کر دی تھیں۔
مشرق وسطیٰ میں بھی کئی پروازیں منسوخ کی گئی۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos