پھٹی ایڑیاں

سردیوں میں ایڑھیاں پھٹنے کی تکلیف سے کیسے بچیں؟

موسم سرمامیں پیروں کی ایڑھیاں پھٹنا ایک عام سامسئلہ ہے لیکن یہ شدید صورت اختیار کر کے تکلیف دہ بھی ہو جاتا ہے۔پھٹی ایڑیوں میں ٹھنڈسے درد ہوتاہے اور چلناپھرنا مشکل ہوجاتاہے۔

ایڑھیاں پھٹنے کا مسئلہ سردیوں میں ہی زیادہ کیوں ہوتا ہے؟ اس کی وجوہات کیا ہیں اور بچاؤ کے لیے کیا احتیاطی تدابیر اختیار کرنی چاہییں؟اس بارے میں معالج کہتے ہیں کہ پاؤں کی جلد میں تیل کے غدود کم ہوتے ہیں اس لیے وہ خشک ہو جاتے ہیں۔ سردی کے باعث پاؤں کی جلد میں موجود یہ غدود اور بھی غیر فعال ہو جاتے ہیں، جس کی وجہ سے ایڑھیاں پھٹ جاتی ہیں۔

جیسے جیسے عمر بڑھتی ہے، انسانی جلد اپنی قدرتی لچک کھوتی جاتی ہے اور بدن میں تیل(چکنائی) کی قدرتی پیداوار کم ہو جاتی ہے۔ خشکی پیداہوتی ہے اور جلد پھٹنے کا زیادہ خطرہ ہوتا ہے۔ کیونکہ ہمارے پورے جسم کا وزن پیروں اور ٹخنوں پر زیادہ ہوتا ہے، اس لیے ایڑھیاں پھٹ سکتی ہیں۔

سردیوں میں نمی اوربیرونی درجہ حرارت بھی کم ہوتا ہے تو یہ مسئلہ پیداہوتاہے۔طبی ماہرین کے مطابق ننگے پائوں چلنا، کھلی ایڑی والے جوتے یا سینڈل وغیرہ کا زیادہ استعمال، بندکمروں میں حرارت(Indoor heating)کے باعث نمی کم ہوجانا،اور زیادہ گرم پانی سے غسل بھی اس کی وجہ بن سکتاہے۔

زیادہ گرم پانی کے استعمال سے جلد کی قدرتی نمی ختم ہو جاتی ہے جو مختلف مقامات پر دراڑیں پڑنے کا باعث بن سکتی ہے۔ ٹھنڈی ہوا جسم کی نمی کو خشک کر دیتی ہے، جس کی وجہ سے جلد کمزور ہو جاتی ہے۔ جسم میں وٹامن اے، سی اور ڈی کی کمی کی وجہ سے جلد پھٹنے لگتی ہے۔ سردیوں میں نیم گرم پانی سے نہانا اچھا ہے۔

معالج تجویزکرتے ہیں کہ ایڑھیاں پھٹنے سے بچنے کے لیے احتیاطی تدابیر اختیارکرنی چاہییں۔
خشکی سے جلد سخت ہونے کی علامت معلوم کرنے کے لیے ہر روز اپنی ایڑیوں کو چیک کریں۔جلد پرکسی بھی خشک جگہ کو آہستہ سے نکال دیں۔ آپ شاور میں بھی ایسا کر سکتے ہیں۔

نہانے کے بعد اپنے پیروں کو خشک ضرور کریں۔ اگر آپ نہاتے وقت اپنی ایڑھیوں کو ٹھیک سے صاف نہیں کرتے یا نہانے کے بعد انھیں باقاعدہ خشک نہیں کرتے، تو اس وجہ سے بھی دراڑیں پڑ سکتی ہیں۔

جلد کو نرم اور ملائم رکھنے کے لیے باقاعدگی سے موئسچرائزر لگائیں۔ ہر وقت کھلی ایڑی والے جوتےپہننے سے گریز کریں۔

سردیوںمیں لوگ کم پانی پیتے ہیں جس کی وجہ سے جسم میں نمی کی کمی ہوتی ہے اور جلد پھٹنے کا اندیشہ بڑھ جاتا ہے۔

پیروں کو روزانہ نیم گرم پانی سے دھوئیں۔اس کے بعد پیروں پر لوشن، کریم یا ناریل کا تیل لگائیں کیونکہ یہ خشکی سے بچاتے اور جلد کو چکنا بناتے ہیں۔اس کے علاوہ بھی دن میں دو بار پیروں پر اچھی کوالٹی کا موئسچرائزر لگائیں۔

عمر رسیدہ اور شوگر کے مرض میں مبتلا افراد اپنے پیروں کو ٹھنڈی ہواؤں سے بچانے کے لیے موزوں کا استعمال کریں۔کھلے جوتے بھی زیادہ دیر تک نہ پہنیں۔

اومیگا فیٹی ایسڈ سے بھرپور بیج، گری دار میوے اور وٹامن سی سے بھرپور پھلوں اور کھانوں کو خوراک میں شامل کرنا چاہیے۔پانی زیادہ پیئیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔