عمران خان کی موت سے متعلق افواہوں پراڈیالہ جیل حکام کی وضاحت

گذشتہ روز سوشل میڈیا پر اچانک عمران خان کی موت خبریں وائرل ہوئیں جس پر  جیل انتظامیہ نے خبروں کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان کو مکمل طبی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں اور ان کی کہیں بھی منتقلی یا موت کی افواہیں درست نہیں ہیں۔

راولپنڈی کے اڈیالہ جیل حکام نے واضح کیا ہے کہ سابق وزیر اعظم عمران خان صحت مند ہیں اور جیل میں موجود ہیں۔ہ عمران خان کو مکمل طبی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں اور ان کی کہیں بھی منتقلی یا موت کی افواہیں درست نہیں ہیں۔

گذشتہ روز سوشل میڈیا پر اچانک خبریں وائرل ہوئیں کہ عمران خان کی موت ہو گئی ہے، جس میں بھارتی اور افغان میڈیا نے بھی حصہ لیا اور جھوٹی خبریں شائع کیں۔ ڈیلی کابل نیوز کے ‘ایکس’ اکاؤنٹ نے دعویٰ کیا کہ عمران خان کو اڈیالہ جیل میں قتل کر دیا گیا، جبکہ بھارتی نیوز چینل “ٹی وی 9” نے دعویٰ کیا کہ عمران خان کی لاش جیل سے منتقل کر دی گئی۔

جیل میں موجود کارکنوں اور عمران خان کی بہنوں کی جانب سے احتجاج کے بعد حکام نے یقین دہانی کرائی کہ ملاقات کا انتظام کیا جائے گا، جس کے بعد احتجاج ختم ہو گیا۔ پی ٹی آئی رہنما شوکت بسرا نے ویڈیو بیان میں خدشہ ظاہر کیا تھا کہ عمران خان کو کہیں اور منتقل کیا جا سکتا ہے، تاہم جیل حکام نے اس کی سختی سے تردید کی۔

وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے بھی کہا ہے کہ عمران خان کو جیل میں سابقہ ادوار کے مقابلے میں زیادہ سہولتیں فراہم کی گئی ہیں، جن میں ٹی وی، ورزش کا سامان، ڈبل بیڈ اور مخمل کا گدا شامل ہے، اور کھانے کا معیار فائیو اسٹار ہوٹل سے بہتر ہے۔

ذرائع کے مطابق، عمران خان دو سال سے زائد عرصے سے کرپشن اور دہشت گردی کے مختلف مقدمات میں قید ہیں، اور انہیں مکمل طبی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔ جیل انتظامیہ نے عوام اور میڈیا سے اپیل کی ہے کہ وہ تصدیق شدہ معلومات کے بغیر افواہوں پر یقین نہ کریں، تاکہ غلط خبریں پھیلانے سے اجتناب کیا جا سکے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔