عالمی ادار ہ صحت نے خبردار کیا ہے کہ دنیامیں خسرے کا وائرس بڑھ رہاہے،اس کی وجہ ویکسین کا غیرموثر ہوناہے۔
ڈبلیوایچ او کے مطابق بیماری کا پھیلائو روکنے کے لیے ویکسین کی کوریج ضروری سطح سے نیچے ہونے کے باعث کیسز بڑھ رہے ہیں۔خسرہ اب بھی دنیا کا سب سے زیادہ متعدی وائرس ہے۔ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ٹیڈروس ایڈہانوم گیبریئس نے کہاہے کہ اگرچہ ایک انتہائی موثر کم لاگت والی ویکسین موجود ہے، لیکن یہ بیماری امیونائزیشن کوریج میں کمی کا فائدہ اٹھاتی ہے۔
59 ممالک میں پچھلے سال خسرہ کے بڑے پیمانے پرپھیلنے کے اعدادوشمار موجود ہیں، جو 2021 میں رپورٹ ہونے والی تعداد سے تقریباً تین گنا زیادہ ہے۔ایک چوتھائی وباان ممالک میں ہے جنہیں پہلے خسرہ سے پاک قرار دیا گیا تھا، بشمول کینیڈا اور امریکہ۔یو ایس سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن کی رپورٹ کے مطابق اس سال امریکہ میں خسرہ کے1800تصدیق شدہ کیسز سامنے آئے ہیں، جو 2000 میں خاتمے کے درجے پر پہنچنے کے بعد سب سے زیادہ ہیں۔
جمعہ کو جاری ہونے والی ڈبلیو ایچ او کی رپورٹ کے مطابق، عالمی سطح پر خسر ہ کے خاتمے کا ہدف دورہوگیاہے۔ پچھلی دہائیوں کی پیشرفت، وباکی واپسی اور حفاظتی ٹیکوں اور بیماریوں کی نگرانی کے لیے وسائل میں کمی کے ساتھ خطرے میں ہے۔
عالمی ادارہ صحت کے مطابق خاتمے کا مطلب ہے کہ اب کوئی وائرس گردش نہیں کر رہا اور یہ کہ کسی ملک میں ان انفیکشنزکا پھیلائو روکنے کی صلاحیت ہے جو زائرین اور مسافروں کے ذریعے آتے ہیں۔
ڈبلیو ایچ او کے شعبہ امیونائزیشن کی ڈائریکٹر ڈاکٹر کیٹ اوبرائن نے کہا کہ کینیڈا نے حال ہی میںاپنی یہ حیثیت کھو دی ہے، ڈبلیو ایچ او امریکہ کے یہ حیثیت کھونے پربھی فکر مند ہے۔
عالمی سطح پر، 2024 میں 30 ملین سے زیادہ بچے خسرہ کے خلاف محفوظ تھے۔
کئی دہائیوں سے، خسرہ کی ویکسینیشن ایک عالمی کامیابی کی کہانی رہی ہے۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے مطابق، 2000 سے 2024 تک دنیا بھر میں خسرہ سے اموات میں 88 فیصد کمی واقع ہوئی تھی، جس کے مطابق اس وقت میں 58 ملین جانیں بچائی گئیں۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos