ڈائو یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز میں 10ملازمین کے جعلی تعلیمی اسناد پر بھرتی ہونے کا انکشاف ہواہے۔ یونیورسٹی انتظامیہ نے 35سو ملازمین میں سے تاحال صرف450 کی تعلیمی ڈگریوں کی تصدیقی رپورٹ پیش کی ہے۔ انکشاف کے بعد پبلک اکائونٹس کمیٹی( پی اے سی )نے سندھ بھر کی تمام سرکاری جامعات کو ملازمین و افسران کی تعلیمی ڈگریاں تین ماہ میں ہائر ایجوکیشن کمیشن سے تصدیق کرانے کا حکم دے دیا۔
سندھ اسمبلی کی پبلک اکاونٹس کمیٹی کا اجلاس چیئرمین نثار کھوڑو کی صدارت میں ہوا۔ اجلاس میں کمیٹی اراکین قاسم سومرو و طاحہ احمد نے شرکت کی۔ اجلاس میں لاڑکانہ میونسپل کارپوریشن کی سال 2021 سے 2023ع تک آڈٹ پیراز کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں ڈائو یونیورسٹی کی 2022 سے 2025 تک آڈٹ پیراز کا جائزہ لیا گیا۔ آڈٹ نے اعتراض اٹھایا کہ ڈا ئویونیورسٹی میں ملازمین کی تنخواہوں پر سالانہ 2ارب 33 کروڑ روپے تنخواہوں پر خرچ ہورہے ہیں۔یونیورسٹی انتظامیہ نے ڈگریوں کی تصدیق کے بغیر مختلف ادوار میں ملازمین کی بھرتیاں کی ہیں جو غیر قانونی ہیں ۔ پی اے سی چیئرمین نثار کھوڑو نے استفسار کیا کہ ڈا ئویونیورسٹی میں کتنے ملازمین و افسران کام کر رہے ہیں اور کتنے ملازمین کی ڈگریاں تصدیق کرائی گئی ہیں؟ وی سی ڈاکٹر نازلی حسین نے پی اے سی کو بتایا کے ڈا ئویونیورسٹی میں 35سو ملازمین ہیں جن میں سے 450ملازمین کی ڈگریاں تصدیق ہوسکی ہیں باقی اسناد کی تصدیق جاری ہے۔یونیورسٹی نے ڈگریوں کی تصدیق آئوٹ سورس کرکے ایچ آر ایس جی کمپنی کے سپرد کردیا ہے۔اس دوران 10ملازمین کے جعلی ڈگریوں پر بھرتی کا انکشاف سامنے آیا ۔
ڈائویونیورسٹی میں جن 10ملازمین کو جعلی ڈگریوں پر بھرتی کیا گیاان میں سید فرخ حسین کو بی کام کی ڈگری پر 2015میں ریگولر ملازم بطور رسپشنسٹ، سید کاشف حسین بی کام ڈگری پر 2019 میں کانٹریکٹ ملازم بطور رسیپشنسٹ ، نبیل احمد بی کام ڈگری پر 2024 میں کانٹریکٹ پر بطور رسیپشنسٹ ملازم شامل ہیں۔ محمد اویس بی ایس کمپیوٹر سائنس کی جعلی ڈگری پر 2015 میں ریگولر بنیاد پر بطور سینیئر ڈیٹا پروسیسنگ افسر ، مرزا عاطف بیگ بی کام ڈگری پر 2008میں ریگولر سینئر کمپیوٹر آپریٹر، محمد فہد بی کام ڈگری پر 2015 میں ریگولرسینیئر کمپیوٹر آپریٹر بھرتی کیا گیا۔فیضان علی بی کام جعلی ڈگری پر 2015 میں ریگولر ایڈمنسٹریٹو اسسٹنٹ ، عبدالناصرکو بی کام جعلی ڈگری پر 1988 میں ریگولر ایڈمنسٹریٹو افسر بھرتی کیا گیا۔ بدر مجاہد بی اے کی ڈگری پر 2021 میں کانٹریکٹ پر اسسٹنٹ، ریاض احمد ایم کام کی ڈگری پر 2024 میں کانٹریکٹ پر بلنگ افسر بھرتی کیا گیا۔
وی سی ڈا ئونے بتایا کہ 10ملازمین میں سے 8کی ڈگریاں جعلی ثابت ہونے پر ملازمت سے فارغ کردیا گیا ہے، دو ملازمین کو فائنل شوکاز دیا گیا ہے ۔کچھ دنوں میں ان کو بھی فارغ کیا جائے گا۔ ڈا ئومیں جولائی 2021 سے جون 2025 تک 3ہزار 23ملازمین بھرتی کئے گئے جن میں 54 ریگولر تھے۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos