فائل فوٹو
فائل فوٹو

پاکستان نے تجارتی اور راہداری کے راستے غیر قانونی طور پر بند کر رکھے ہیں ،طالبان حکومت

کابل: طالبان حکومت کا کہنا ہے کہ پاکستان کے ساتھ تجارتی راستے اس ہی وقت کھولے جائیں گے جب پاکستانی حکومت کی طرف سے یقین دہانی کروائی جائے کہ مستقبل میں انھیں سیاسی دباؤ کے لیے بند نہیں کیا جائے گا۔

افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کی جانب سے جمعرات کے روز ایکس اکاؤنٹ پر جاری بیان میں الزام عائد کیا کہ پاکستان نے سیاسی اور معاشی دباؤ ڈالنے کی غرض سے افغانستان اور پاکستان کے درمیان تجارتی اور راہداری کے راستے غیر قانونی طور پر بند کر رکھے ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ اس سے دونوں طرف کے لوگوں کو شدید نقصان پہنچ رہا ہے۔

ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا ہے کہ افغانستان دیگر کئی ممالک سے تحارت کے ذریعے اپنی ضروریات پوری کرتا ہے۔

ترجمان کا کہنا ہے کہ تجارت اور ٹرانزٹ کو وسعت دینے اور دونوں فریقوں کے درمیان باعزت طریقے سے تجارت کے فروغ کے لیے افغان حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ پاکستان کے ساتھ تجارتی راستے تب ہی کھولے جائیں گے جب پاکستانی حکومت کی جانب سے یہ یقین دہانی کروائی جائے گی کہ مستقبل میں یہ راستے سیاسی دباؤ، غیر قانونی استعمال یا لوگوں کو دباؤ میں لانے کے لیے بند نہیں کیے جائیں گے اور دونوں ممالک کے تاجروں اور عوام کے حقوق کا تحفظ کیا جائے گا۔

یاد رہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان جاری کشیدگی کے باعٹ تقریباً دو ماہ سے پاکستان اور افغانستان کے درمیان سرحد ہر قسم کی تجارت کے لیے بند ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔