رات گئے پولیس ایکشن پر اڈیالہ جیل کے باہر پی ٹی آئی کا دھرناختم

رات گئے اڈیالہ جیل کے باہر پی ٹی آئی دھرنے پر پولیس ایکشن کے بعد مظاہرین منتشر ہوگئے۔ پولیس نے واٹرکینن کا استعمال کیا ۔ بانی پی ٹی آئی کی ہمشیرہ علیمہ خان اور نورین نیازی بھی اس کی زدمیں آئیں۔کارکنوں نے تحریک انصاف سربراہ کی بہنوں کودھرنے کے مقام سے دورجانے میں مددکی ۔سوشل میڈیاپر اس حوالے سے سامنے آنے والی وڈیوزمیں دیکھا جاسکتا تھاکہ عمران خان کی بہنیں گاڑی میں بیٹھ کر واپس روانہ ہوئیں۔

 

قبل ازیں اڈیالہ جیل کے باہر دھرنے میں شرکت کے لیے آنے والی سبز نمبر پلیٹ لگی کم ازکم تین گاڑیوں سمیت پولیس نے14 گاڑیاں قبضہ میں لے لیں ۔پکڑی گئی گاڑیاں چوکی منتقل کر دی گئیں۔ پولیس کے ذرائع کا کہناہے کہ گاڑیوں کی رجسٹریشن کے بارے میں محکمہ ایکسائز سے تصدیق کی جائے گی۔ذرائع کے مطابق بعدازاں پولیس نے 5 گاڑیوں واپس کر دیں ، دھرنا قیادت نے تمام گاڑیاں واپس کرنے پر احتجاجختم کرنےکامطالبہ رکھ دیا۔ذرائع نے بتایا پولیس کی جانب سےقبضےمیں لی گئی گاڑیوں پرمذاکرات میں ڈیڈلاک آگیا۔

 

واضح رہے کہ اڈیالہ جیل کے قریب فیکٹری ناکے پر بانی پی ٹی آئی کی بہنوں علیمہ خان، نورین نیازی، عظمیٰ خان نے  دیگر رہنماوں کے ہمراہ دھرنا دے دیاتھا۔پی ٹی آئی نے پارٹی بانی سے ملاقات  کے لیے کوششیں کیں، مگر جیل حکام نے اجازت نہیں دی۔ویڈیو بیان میں علیمہ خان نے الزام عائد کیا کہ ریاست قانون کی خلاف ورزی کر رہی ہے۔

 

علیمہ خان اپنی گاڑی سے اترکر پارٹی رہنمائوں و کارکنوں کی بڑی تعداد کے ہمراہ اڈیالہ جیل کی جانب پیدل روانہ ہوئی تھیں، وہ اڈیالہ روڈ پر گورکھ پور مارکیٹ تک پہنچیں، جو جیل سے تقریبا ایک کلومیٹر جنوب مغرب میں واقع ہے، جہاں انہیں پولیس اہلکاروں نے روک لیا۔

 

پولیس کی رکاوٹوں کے پاس بیٹھ کر علیمہ خان نے ایک اور ویڈیو بیان جاری کیا۔ان کا کہنا تھا کہ یہ غیرآئینی اور غیرقانونی ہے، عمران خان کو تنہا اور اذیت میں کیوں رکھا جا رہا ہے؟

ملاقات کا مقررہ وقت ختم ہونے کے بعد بانی پی ٹی آئی کی بہنوں نے جیل کے قریب دھرنا دے دیا تھا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔