پنجاب میں سیف سٹی کیمرے سے بات کرکے مدد مانگنے کاجدیدنظام فعال

پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی (PSCA) نے مصنوعی ذہانت پر مبنی سمارٹ سٹی مینجمنٹ سسٹم متعارف کرایا ہے جو شہری نگرانی کو تبدیل کرنے، ہنگامی ردعمل کو بہتر بنانے اور صوبے بھر میں عوامی تحفظ کو مضبوط بنانے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔سیف سٹی سوشل میڈیااکائونٹ پر بتایا گیاہے کہ شہری بھی براہِ راست کیمرے سے بات کر کے ایمرجنسی کی اطلاع دے سکتے ہیں، اے آئی سسٹم فوراً اسے کنٹرول روم تک پہنچا دیتا ہے۔

حکام کے مطابق، یہ سسٹم ایک ایڈوانسڈ اے آئی فیچر متعارف کراتاہے جسےٹاک ٹو کیمرہ کا نام دیاگیاہےجو افسران کو زبانی کمانڈز کے ذریعے پورے کیمرہ نیٹ ورک سے بات چیت کرنے کے قابل بناتا ہے۔ اس ٹول کی مدد سے، AI فوری طور پر ہزاروں کیمروں کو اسکین کر سکتا ہے اور اس کے ذریعے کھلے مین ہولز، بھرے ہوئے کچرادانوں، غیر معمولی دھویں، یا کسی بھی مشکوک سرگرمی سمیت مسائل کی نشاندہی کی جا سکتی ہے۔
سیف سٹی اتھارٹی کے ترجمان کا کہناہے کہ یہ نظام غیر معمولی یا خطرناک حالات کا سیکنڈز میں پتہ لگاسکتاہے۔ ایک بار ایک کام تفویض ہونے کے بعد، اے آئی پورے صوبے میں کیمرہ سویپ کرے گا اور درست، حقیقی معلومات فراہم کرے گا۔

لودھراں میں حالیہ واقعے کے بعد، اتھارٹی نے کھلے مین ہولز کی جلد پتہ لگانے کے لیے خاص طور پر ایک اے آئی ڈیول تیار کیا ہے۔ ماڈیول کو پہلے لاہور اور شیخوپورہ میں پائلٹ پراجیکٹس میں آزمایا گیا اور کامیاب نتائج کے بعدٹاک ٹو کیمرہ فیچر اب پنجاب بھر میں مکمل طور پر فعال ہے۔

عہدیداروں نے کہا کہ نئی اے آئی ٹیکنالوجی کی تعیناتی سے شہری خدمات میں بہتری، ہنگامی ردعمل کے تیز اوقات، اور نگرانی کی صلاحیتوں کو تقویت ملی ہے۔ اتھارٹی نے مزید کہا کہ عوامی تحفظ اور شہری انتظام کو مزید بڑھانے کے لیے جلد ہی مزید جدید خصوصیات متعارف کرائی جائیں گی۔

 

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔