روسی حملے کے بعد یوکرینی میڈیا کی تصویر

راستہ بدلنے والے جدید روسی میزائلوں کایوکرین پر حملہ۔3ہلاکتیں

روسی وزارت دفاع نے کہا کہ اس نے روس میں شہری اہداف پر یوکرین کے دہشت گردانہ حملوں کے جواب میں یوکرین کی فوجی اور توانائی کی تنصیبات پر بڑے پیمانے پر حملہ کیا۔روس نے یوکرین پر ہائیپرسونک میزائل حملے کیے جس میں صنعتی اور توانائی کی اہم تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا تھا۔حکام نے بتایا کہ یوکرین میں 10 لاکھ سے زیادہ گھرانے بجلی سے محروم ہیں کیونکہ روسی حملوں کی وجہ سے توانائی اور صنعتی ڈھانچے کو نقصان پہنچا ہے۔

یوکرین کے داخلی امور کے وزیر ایہور کلیمینکو نے کہا کہ پانچ علاقے متاثر ہوئے اور کم از کم پانچ افراد زخمی ہوئے، آگ بجھانے اور بحالی کے لیے کام جاری ہے۔صدرزیلنسکی نے کہا کہ روس نے رات بھر کے حملوں میں 450 سے زیادہ ڈرون اور 30میزائل استعمال کیے ہیں۔
دنیپروپیٹروسک، کیرووہراڈ، میکولائیو، اوڈیسا اور چرنیہیو کے علاقے متاثر ہوئے۔

روس کی وزارت دفاع نے کہا کہ اس نے حملوں میں کنزال ہائپرسونک میزائلوں سمیت ہتھیاروں کا استعمال کیا ہےجن کا سراغ لگانا مشکل ہے کیونکہ وہ درمیان پرواز سمت بدل سکتے ہیں۔
یوکرین کے میڈیانے مقامی حکام کے حوالے سے بتایاہے کہ روسی حملوں میں کم از کم تین افراد ہلاک اور 35 زخمی ہوئے۔یوکرینی فضائیہ کے مطابق روس نے 465 ڈرون، 16 کلیبر اور پانچ اسکند،کے کروز میزائل، پانچ اسکندر-ایم/کے این-23 بیلسٹک میزائل اور چار کنزال ہائپرسونک میزائل لانچ کیے ہیں۔ یوکرین کے فضائی دفاع نے 417 ڈرونز کے ساتھ ساتھ نو کلیبر اور چار اسکندر کے کروز میزائلوں کو روکا۔آٹھ میزائلوں اور 33 ڈرونز نے 18 مقامات کو نشانہ بنایا۔ تین مقامات پر گرائے گئے ڈرونز اور میزائلوں کا ملبہ پایا گیا۔ دریں اثنا، چھ مزید میزائل اپنے اہداف تک پہنچنے میں ناکام رہے۔

روس کے، علاقائی گورنر رومن بسارگین نے کہا ہے کہ ساراتوف میں ایک رہائشی عمارت پر ڈرون حملے سے دو افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔