محکمہ صحت پنجاب کا کہنا ہے کہ صوبے میں اب تک سپرفلو انفلوئینزا کا کوئی مصدقہ کیس رپورٹ نہیں ہوا۔ ترجمان کے مطابق سردیوں کے موسم میں عام فلو، کھانسی اور نزلہ زکام کے مریض معمول کے مطابق ہسپتالوں کا رخ کرتے ہیں، جسے انفلوئینزا سے جوڑ کر دیکھنا درست نہیں۔
مزید پڑھیں: نئی بیماری’’سپرفلو‘‘کا پھیلائو۔برطانیہ میں تشویش،سائنس دان چوکنا
ڈبلیو ایچ او کے مطابق کئی یورپی ممالک، بالخصوص برطانیہ، انفلوئنزا کی وبا کی لپیٹ میں ہیں، جسے ’سپر فلو‘ کا نام دیا جا رہا ہے۔۔
پاکستان میں صحت ذرائع کا کہنا ہے کہ ملک میں صورت حال تاحال کنٹرول میں ہے، تاہم احتیاط نہایت ضروری ہے کیونکہ یہ ایک ایسا وائرس ہے جو جینیاتی تبدیلیوں سے گزر رہا ہے۔ صورتِ حال پر کڑی نگاہ رکھی جارہی ہے۔
قبل ازیں پاکستان میں سپر فلو انفلوائنز کی موجودگی پرمیڈیارپورٹس آئی تھیں۔ ذرائع کے حوالے سے کہاگیا کہ 20 فیصد نمونوں میں مذکورہ وائرس کی نئی قسم کی موجودگی پائی گئی ہے۔سرکاری طورپراس کی تصدیق نہیں ہوئی۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos