طرابلس: لیبیا میں سوگ کے دنوں کے بعد آرمی چیف جنرل محمد علی احمد الحداد اور 4 دیگر اعلیٰ فوجی افسران کو ان کے آبائی شہر مصراتہ میں سپردِ خاک کر دیا گیا جبکہ جنرل محمد الحداد کو بعد از وفات فیلڈ مارشل کے عہدے پر فائز کیا گیا۔
لیبیا کے فوجی سربراہ جنرل محمد الحداد اور دیگر جاں بحق افسران کو جنوبی طرابلس کے ایک فوجی اڈے پر سرکاری اعزاز کے ساتھ خراجِ عقیدت پیش کیا گیا۔
اس موقع پر صدارتی کونسل کے سربراہ محمد المنفی نے اعلان کیا کہ تمام شہدا کو اگلے عہدے پر ترقی دی جا رہی ہے، جس کے تحت جنرل محمد الحداد کو بعد از وفات فیلڈ مارشل کے عہدے پر فائز کیا گیا۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیرِاعظم عبدالحمید دبیبہ نے کہا کہ فیلڈ مارشل محمد الحداد ریاست کے تحفظ اور استحکام کے لیے ایک مضبوط ستون تھے۔
انہوں نے یقین دہانی کروائی کہ طیارہ حادثے کی تحقیقات ترکیہ کے تعاون سے جاری ہیں۔

24 دسمبر کو لیبیا کے آرمی چیف محمد علی احمد الحداد کا طیارہ ترکیہ کے شہر انقرہ سے روانہ ہونے کے بعد تباہ ہوگیا تھا، طیارے میں آرمی چیف سمیت 5 افراد سوار تھے، کئی گھنٹوں بعد طیارے کا ملبہ مل گیا۔
جنرل الحداد ان کے سینئر مشیر محمد العسوی اور فوجی کیمرہ مین محمد المحجوب کی میتیں ہفتہ کی شام مصراتہ پہنچائی گئیں، جہاں اتوار کو اجتماعی نمازِ جنازہ ادا کی گئی۔
تمام افسران انقرہ سے لیبیا واپس آ رہے تھے، جہاں وہ ترک دفاعی حکام سے ملاقاتیں کر چکے تھے۔ یہ حادثہ ایسے وقت پیش آیا جب ترک پارلیمان نے لیبیا میں اپنی فوجی موجودگی میں توسیع کی منظوری دی تھی۔
جنرل الحداد کو ایک معتدل اور قومی سطح پر قابلِ احترام شخصیت سمجھا جاتا تھا۔ انہوں نے 2019 میں طرابلس پر خلیفہ حفتر کی یلغار کے خلاف اہم کردار ادا کیا اور 2020 کے جنگ بندی معاہدے کی راہ ہموار کی۔

طرابلس میں سرکاری فوجی تقریب کے دوران صدارتی کونسل کے سربراہ محمد المنفی نے جنرل الحداد کو بعد از وفات فیلڈ مارشل کے عہدے پر ترقی دینے کا اعلان کیا۔
مصراتہ کے فٹبال اسٹیڈیم میں ہزاروں افراد نے نمازِ جنازہ میں شرکت کی، جبکہ شہری انتظامیہ نے جنازے میں شرکت کے لیے سرکاری تعطیل کا اعلان کیا۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos