صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فلوریڈامیں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے ساتھ نتیجہ خیز ملاقات کا خیرمقدم کیا، لیکن ، صحافیوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے تسلیم کیا کہ دونوں رہنماؤں کے درمیان بہت کم اختلاف کے باوجود، وہ اس بات پر متفق نہیں کہ مقبوضہ مغربی کنارے میں آباد کاروں کے تشدد کوکیسے روکا جائے۔
ٹرمپ نے جنوبی فلوریڈا میں سی این این کو بتایاکہ ہم نے مغربی کنارے پر طویل بحث، بڑی بحث کی ہے، اور میں یہ نہیں کہوں گا کہ ہم 100 فیصد متفق ہیں، لیکن ہم مغربی کنارے پر کسی نتیجے پر پہنچیں گے۔ان کا کہناتھاکہ اختلاف کے جن پہلوؤں پرزور گیا، اس کا اعلان مناسب وقت پر کیا جائے گا، لیکن وہ صحیح کام کریں گے۔
مزید پڑھیں: مغربی کنارہ :اسرائیلی تشدد کا وہ اکھاڑہ جو نظروں سے اوجھل رہتاہے
مغربی کنارہ، جو اسرائیل اور اردن کے درمیان دریائے اردن کے مغرب میں واقع ہے، 1967 سے اسرائیلی فوج کے قبضے میں ہے اور وہاں33لاکھ سے زیادہ فلسطینی آباد ہیں۔
غزہ کی جنگ چھڑ نے کے بعدمغربی کنارے میں اسرائیلی فوجی کارروائیوں میں تیزی سے اضافہ ہوا، فلسطینیوں کے گھروں کو مسمار کرنے کی ریکارڈ تعداد، اور یہودی بستیوں کی بے مثال توسیع کے درمیان فلسطینی قیادت بدعنوانی اور فیصلہ سازی میں جمودکے الزامات سے دوچار ہے۔
ستمبر میں ٹرمپ نے کہا تھا کہ وہ اسرائیل کو مغربی کنارے پر الحاق کی اجازت نہیں دیں گے۔ ان ریمارکس نے بہت سے مغربی اور عرب ممالک کے ساتھ ایک صف بندی کا اشارہ دیا، اور خبردار کیا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے کسی بھی علاقے کا الحاق فلسطینی ریاست کے تصور کو سرے سے ختم کر دے گا۔
فلوریڈاکی پریس ٹاک میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ انہیں اسرائیل کے اقدامات پر کوئی تشویش نہیں، بشمول اس رفتار سے جس کے ذریعے وہ غزہ امن منصوبے کے دوسرے مرحلے کی طرف بڑھ رہا ہے۔ مجھے کسی بھی چیز کی فکر نہیں جو اسرائیل کر رہا ہے۔ مجھے اس بات کی فکر ہے کہ دوسرے لوگ کیا کر رہے ہیں یا شاید نہیں کر رہے ، لیکن مجھے اس (نیتن یاہو)کی فکر نہیں ۔ وہ منصوبے پر پورا اترے ہیں، وہ مضبوط ہیں۔صدر نے مزید کہا کہ اسرائیل نے (غزہ امن معاہدہ)منصوبے پر 100 فی صد عمل کیا ہے۔
امریکہ غزہ امن منصوبے کے اگلے مرحلے میں تیزی سے آگے بڑھنے پر زور دے رہا ہے، لیکن اسرائیل حماس کو غیر مسلح کیے بغیر انکلیو سے مزید پیچھے ہٹنے سے گریزاں ہے۔معاہدے کے دوسرے مرحلے میں حماس کی تخفیف اسلحہ، تعمیر نو کا آغاز اور جنگ کے بعد کی حکومت کا قیام شامل ہے۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos