سوشل میڈیا پر کنٹرول کرنے کیلئے مانیٹرنگ سیل قائم کی ہدایت
اسلام آ باد (نمائندہ امت) سینٹ کی قا ئمہ کمیٹی برا ئے دا خلہ کے سامنے ایف آ ئی اے نے سوشل میڈیا کے حوالے سے اپنی بے بسی تسلیم کر لی ہے کہ سوشل میڈیا پر کنٹرو ل کرنا ان کے بس کی بات نہیں اور آ گاہ کیا ہے کہ سوشل سروسزفراہم کرنے والے ادارے با لخصوص ٹیو ٹر با لکل تعاون نہیں کرتے جس پرکمیٹی نے پی ٹی اے اور ایف آئی اے کے مابین تعاون کو فروغ دینے اور مانیٹرنگ سیل قائم کرنے کی ہدایت کردی ہے ایوان بالاء کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سینیٹر رحمان ملک کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا۔ قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں، سوشل میڈیا پر سیاسی جماعتوں کے قائدین اور رہنماؤں کے متعلق تضحیک آمیز مواد، جعلی خبریں ، گالی گلوچ ، جعلی اور غیر اخلاقی مواد کے خلاف ایف آئی اے کی طرف سے اٹھائے گئے معاملا ت کے علاوہ چولستان فورٹ عباس میں تین بہنوں کی پر اسرار ہلاکت کے معاملے کا بھی جائزہ لیا گیا۔قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں دہشت گردی میں شہید ہونے والے اکرام اللہ گنڈاپور اور یاسر کلھوڑو ویگر افراد کے ایصال ثواب کیلئے فاتحہ خوانی کی گئی۔ قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے ملک میں حالیہ دہشت گردی کے واقعات کی بھرپور الفاظ میں مذمت کی اور دعا کی کہ کل عام انتخابات کا دن پاکستان کی تاریخ کا انتہائی اہم دن ہے ۔ اللہ تعالیٰ کی رحمت سے ملک میں امن و امان قائم رہے اور تمام انتخابی مراحل امن و امان سے مکمل ہوں۔ قائمہ کمیٹی نے وزارت داخلہ سے ڈی آئی خان میں شہید اکرام اللہ گنڈاپور اور شہید یاسر کلھوڑ و پر حملوں کی رپورٹ طلب کرلی۔ قائمہ کمیٹی کو ڈائریکٹرسائبر کرائم ایف آئی اے کیپٹن ریٹائرڈ محمد شعیب نے ایف آئی اے کی طرف سے سوشل میڈیا پر قابل اعتراض مواد پھیلانے والوں کے خلاف اٹھائے گئے اقدامات پر تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ قبر کے نشان کی سوشل میڈیا پر جاری کرنے والے واقعے کی انکوائری کرلی ہے یہ ٹیوٹر سے لوڈ ہوا تھا۔ ٹیوٹر حکام کو بلاک کرنے کی درخواست دے دی ہے مگر ٹیوٹر حکام کی طرف سے موثر تعاون نہیں ملا۔ سینیٹر میاں محمد عتیق شیخ نے کہا کہ یو اے ای نے سوشل میڈیا ، فیس بک ، ٹیوٹر ، وٹس ایپ و دیگر سروسز دینے والوں کے ساتھ ایک معاہدہ کررکھا ہے۔ ہم اپنے خرچے پر اس کا جائزہ لیکر ایک رپورٹ تیارکرسکتے ہیں جس پر چیئرمین کمیٹی نے یو اے ای میں تعینات پاکستانی سفیر سے اس حوالے سے معلومات طلب کرلی۔ چیئرمین کمیٹی نے ایف آئی اے کو ہدایت کی کہ ٹیوٹر کے اس ریجن کو کور کرنے والے ڈائریکٹر کو آگاہ کریں اگر تعاون نہیں کرتے تو وزارت قانون سے بین الاقوامی قوانین کے مطابق کارروائی کی رائے حاصل کی جائے۔سینیٹر طلحہ محمود نے کہا کہ کچھ لوگ میڈیا کا لبادہ اوڑھ کر لوگوں کو بلیک میلنگ کرنے میں مصروف ہیں۔ انہوں نے کہا رانا رضوان نامی بندہ جس کی جعلی ڈگری بھی ہے او راس کی خلاف ایف آئی اے میں کیس بھی درج ہے ۔ اس کے خلاف کیا کارروائی کی گئی ہے ۔ کمیٹی کور پورٹ دیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ مجھے بلیک میل کرتا ہے اور بدنام کرنے کوشش کررہا ہے۔ سینیٹر طلحہ محمود نے کہا کہ میرے خلاف پروپیگنڈہ کرنے والے اپنا تعارف میڈیا کے نمائندوں کے طور پر کرتے ہیں۔صحافت کی روپ میں میرے خلاف پروپیگنڈہ کرنے والے بلیک میلر ز ہیں انکے خلاف کاروائی کیجائے۔قائمہ کمیٹی کو بتایا گیا کہ شہلا رضا کا جعلی اکاونٹ بنا کر پروپیگنڈا کیا گیا ہے۔ عائشہ گلالئی کا کیس میں ان کا فیس بک اکاونٹ جعلی بنایا گیا تھا۔ قائمہ کمیٹی کے آج کے اجلاس میں سینیٹرز کلثوم پروین ،محمدطلحہ محمود اور میاں محمد عتیق شیخ کے علاوہ سینئر جوائنٹ سیکرٹری داخلہ ، ایڈیشنل ڈائریکٹرالیکشن کمیشن، ایڈیشنل سیکرٹری وزارت آئی ٹی، چیئرمین پی ٹی اے ،ڈائریکٹر سائبر کرائم ایف آئی اے و دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔