اسلام آباد ( رپورٹنگ ٹیم )الیکشن کمیشن آف پاکستان نے انتخابی نتائج کی ترسیل کے لیے رزلٹ ٹرانسمیشن سسٹم کو بند کر دیا جس کے بعد انتخابات کا تمام ڈیٹا مینوئل فیڈ کیا گیا ۔ الیکشن کمیشن کے اس اقدام نے انتخابی نتائج پر سولا ت ا ٹھا دئیے۔ الیکشن کمیشن کے ذرائع کا کہنا ہے کہ رزلٹ مینجمنٹ سسٹم ( آر ایم ایس ) کی ایپلی کیشن انتخابی نتائج کو شفاف بنانے کے لیے لائی گئی تھی تاہم پولنگ عملے اور ریٹرننگ افسروں کو استعمال میں مشکلات کے باعث اسے بند کر دیا گیا ۔ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن نے فیصلہ کیا ہے کہ انتخابی نتائج کو آر ٹی ایس سے آر ایم ایس میں ٹرانسفر نہ کیا جائے، الیکشن کمیشن کی جانب سے نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی ( نادرا ) کو آر ایم ایس نصب کرنے کی ہدایات جاری کی گئی تھیں تاکہ ریٹرننگ افسر الیکشن کمیشن کو فوری طور انتخابی نتائج بھیج سکے۔الیکشن کمیشن کی جانب سے 16 جولائی کو آر ٹی ایس کا تجرباتی استعمال کیا گیا تھا جس میں ناکامی ہوئی تھی اور انتخابی عملے کو کئی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تھا اور انتخابی عملہ نتائج بھیجنے میں ناکام رہا تھا۔الیکشن کمیشن کی جانب سے آر ٹی ایس بند کیے جانے پر کئی سوال اٹھ گئے۔ اس سسٹم کے تحت ہر حلقے کے پریذائیڈنگ افسر نے موبائل ایپلیکیشن انسٹال کر کے اپنے شناختی کارڈ نمبر اور جاری کردہ پن کے ذریعے لاگ ان کرنا تھا اور فارم 45 (نتائج فارم) کی تصویر بنا کر الیکشن کمیشن کو بھیجنی تھی۔ادھر وفاقی دارالحکومت میں قومی اسمبلی کے تینوں حلقوں میں پولنگ اور گنتی کا عمل مکمل ہونے کے بعد انتخابات کا تمام ریکارڈ بیلٹ بکس، گنتی شدہ ووٹ اور خالی بیلٹ پیپرز تھیلوں اور لفافوں میں سیل کر کے اسلام آباد انتظامیہ کے حوالے کر دئیے گئے جنھوں نے یہ ریکارڈ رات گئے الیکشن کمیشن کے حوالے کر دیا تا ہم خالی بیلٹ پیپرز کو سیل کرنے کے حوالےسے پریذائیڈنگ آفیسرز کو شد ید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا کیونکہ بیلٹ پیپرز کی کا پیاں بڑی اور جن لفافوں میں بند کیا گیا تھا وہ چھوٹے تھے ۔ وفاقی دارالحکومت کے تمام حلقوں کے پو لنگ سٹیشنز کا ریکارڈ فوج کی نگرانی میں سیکٹر ایف ایٹ فور کے ما ڈل سکول فار بوائز میں جا کر الیکشن کمیشن کے حوالے کیا گیا۔ رات گئے سیکریٹری الیکشن کمیشن بابر یعقوب نے کہا کہ آر ٹی ایس سسٹم لوڈ کے باعث بیٹھ گیا۔ جس کی وجہ سے نتائج میں تاخیر ہوئی۔