اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) عمران خان نے الیکشن کمیشن کا ضابطہ اخلاق روند ڈالا کسی نے روکنےکی زحمت گوارہ نہ کی۔این اے 53 اسلام آباد میں ووٹ کاسٹ کرنے کیلئے تحریک انصاف کے سربراہ اپنی گاڑی پولنگ اسٹیشن کےاندر لے گئے۔کارکنوں کے سامنے ہی بلے پر مہر لگائی۔الیکشن ایکٹ کے تحت ووٹ کی رازداری پامال کرنے پر تحریک انصاف سربراہ کو 6 ماہ قید وجرمانہ کئے جانے کے ساتھ ان کا ووٹ بھی منسوخ کیا جاسکتا ہے۔آئین و قانون کے مطابق عام انتخابات کا انعقاد خفیہ رائے شماری کی بنیاد پر کیا جاتا ہے۔ ضابطہ اخلاق کے تحت لازمی ہے کہ حق رائے دہی استعمال کرنے والا بیلٹ پیپر لے کر کمرے میں بنائے گئے پولنگ بوتھ میں اکیلا جائے اورپردے کے پیچھے مہر لگائے۔ الیکشن کمیشن سیکریٹریٹ نے مزید کارروائی کیلئے عمران کی ووٹ ڈالنے کی ویڈیو چیف الیکشن کمشنراورارکان کوبھجوادی ہے۔اطلاعات کے مطابق الیکشن کمیشن نے ووٹ ڈالنے کے بعد میڈیا ٹاک کا نوٹس بھی لے لیا اور استفسار کیا ہے کہ پابندی کے باوجود عمران خان نے میڈیا سے گفتگو کیوں کی اور ووٹ کی رازداری کا خیال کیوں نہیں رکھا ؟۔الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ ووٹ کی رزداری پامال کرنے کی سزا 6ماہ قیداورایک ہزارروپے جرمانہ ہے، الیکشن ایکٹ کی خلاف ورزی پر کارروائی ہو سکتی ہے اورعمران خان کا ووٹ کینسل بھی ہو سکتا ہے۔مزید برآں وہ جب پولنگ اسٹیشن پہنچے تو ان کی گاڑی میں 1992 کے ورلڈ کرکٹ کپ کے حوالے سے ریلیز کیا جانے والا نغمہ بج رہا تھا اورمذکورہ ورلڈ کپ عمران کی قیادت میں پاکستانی ٹیم جیتی۔ای سی پی کے ضابطہ اخلاق کے تحت انتخابی مہم کے خاتمے کے بعد سیاسی جماعتیں اورانتخابی امیدواران ایسا کوئی ذریعہ (میڈیم) استعمال نہیں کرسکتے ہیں ،جو رائے دہندگان پر اثرانداز ہونے کی صلاحیت رکھتا ہو۔دوسری جانب تحریک انصاف کے ترجمان کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن کاعمران خان کو نوٹس ناقابل فہم ہے ۔انہوں نے کسی صورت انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی نہیں کی ۔میڈیا رپورٹ کے مطابق این اے 53 کے پولنگ اسٹیشن پر عمران خان کیلئے خصوصی انتظامات کئے گئے تھے ۔حتی کہ میڈیا ٹاک کیلئے روسٹرم بھی پہلے سے رکھا گیا ،ایسی سہولیات کسی اور سیاسی رہنما کو ووٹ کاسٹ کرنے دوران میسر نہیں آئیں۔ تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان اپنی گاڑی سمیت پولنگ اسٹیشن کے اندر تک چلے گئے ۔دوسری جانب لاہور میں نواز شریف کی ضعیف العمر والدہ پولنگ اسٹیشن پہنچیں تو ان کی گاڑی گیٹ پر ہی روک لی گئی ،حالانکہ وہ وہیل چئیر کے بغیر کہیں جانہیں سکتیں۔اہل خانہ کی تکرار پر کافی دیر بعد شمیم بیگم کو گاڑی اندر لے جانے کی اجازت ملی۔