قومی و صوبایٰی نشستوں پرضمنی انتخابات کی تیاری شروع
اسلام آباد(نمائندہ خصوصی )الیکشن کمیشن آف پاکستان نے التوا شدہ حلقوں میں انتخابات کے انعقاداور امیدواروں کی جانب سے ایک سے زائد نشستوں پر کامیابی بارے ڈیٹامرتب کرناشروع کردیاہے۔انتخابات کے شیڈول اور دیگرمعاملات بارے اگلے ہفتے فیصلہ غوروخوض کاامکان ہے ۔ الیکشن کمیشن کوکم وبیش 20قومی وصوبائی اسمبلی نشستوں پر ضمنی انتخابات کراناہوں گے جن پر1ارب روپے سے زائد کے اخراجات ہونے کاامکان ہے ۔پہلی بار کسی حلقے میں انتخابی عمل پر 15سے 20کروڑ روپے خرچ کرناپڑتے ہیں۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے انتظامی معاملات میں پانچ کروڑ روپے سے سات کروڑ روپے اخراجات آتے ہیں ۔چیئرمین تحریک انصاف نے قومی اسمبلی کی5نشستوں سے کامیابی حاصل کی ہے انہیں 4حلقے چھوڑناہوں گے۔ اسی طرح غلام سرورخان راولپنڈی کے 2حلقوں سے جیتے ہیں وہ بھی ایک نشست خالی کریں گے ۔یادرہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے 7نشستوں پر امیدواروں کی وفات اور ایک نشست پر ن لیگی امیدوارحنیف عباسی کو ملنے والی سزا کے باعث 25جولائی کو ہونے والا انتخاب ملتوی کیاتھا۔صوبائی اسمبلیوں کے 6حلقوں میں الیکشن دہشت گردی کی کارروائیوں کی نذر ہوگئے۔سابق سیکرٹری الیکشن کمیشن کنور دلشادنے ’’ امت‘‘ سے گفتگومیں بتایاکہ عام انتخابات کے بعدرہ جانے والی نشستوں اور حلقوں پرحکومت بننے کے ایک ماہ کے بعدضمنی انتخابات کرائے جاتے ہیں۔ جن سیاسی رہنماؤں نے ایک سے زاید حلقوں کے انتخابات میں حصہ لیاتھاان کے لیے ضروری ہے کہ وہ بطور ممبرقومی وصوبائی اسمبلی حلف اٹھانے سے قبل ایک نشست کے علاوہ باقی نشستیں چھوڑ دیں الیکشن کمیشن بھی اس حوالے سے ہدایات جاری کرے گاانھوں نے کہاکہ ضمنی اور باقی رہ جانے والے حلقون کے انتخابات میں کم ازکم ایک ارب روپے کے اخرجات آئیں گے ۔