کم پانی فراہم کر کے مہنگے داموں خریدنے پرمجبور کردیا گیا

0

کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) سہراب گوٹھ مویشی منڈی کی انتظامیہ نے پانی مافیا کو بھاری کمیشن کے عوض کھلی چھوٹ دے دی ،بیوپاریوں کو ضرورت سے انتہائی کم پانی فراہم کرکے پانی فروخت کرنے والی مافیا کو بھاری ناجائز منافع بٹورنے کا موقع فراہم کردیا گیا ۔بیوپاریوں کو 250روپے میں 200لیٹر پانی فروخت کیا جا رہا ہے ،سہراب گوٹھ مویشی منڈی میں کئے گئے سروے میں معلوم ہوا ہے کہ پانی کے گیلن گدھا گاڑیوں پر رکھ کر فروخت کئے جا رہے ہیں جس کے لئے احمد ،نواز اور علی خان نامی افراد نے خفیہ ٹھیکے حاصل کررکھے ہیں۔ ان افراد نے براہ راست بھاری کمیشن کے عوض مویشی منڈی کے ایڈمنسٹریٹر آفس میں موجود بعض افراد کی سرپرستی حاصل کررکھی ہے،اس ضمن میں منظور نامی بیوپاری نے’’ امت‘‘ کو بتایا کہ وہ پنجاب سے مویشی فروخت کرنے کے لئے لایا ہے۔ مویشی منڈی کی انتظامیہ نے میڈیا کے سامنے دعویٰ کیا ہے کہ ایک بار مارشلنگ کا ٹیکس دے کر جانور اندر لانے کے بعد پانی مفت فراہم کیا جا رہا ہے تاہم حقیقت میں ایسا نہیں ہے ،مفت پانی کے نام پر انتہائی کم پانی صرف صبح کے وقت بیوپاریوں کو دیا جا رہا ہے جس کے باعث وہ اضافی پانی خریدنے پر مجبور ہیں۔ اکرم اورحبیب نامی بیوپاری کا کہنا تھا کہ انتظامیہ کی جانب سے دعوے کئے گئے کہ منڈی میں ایک بار 1400روپے فی گائے اور 800روپے فی بکرا دے کر داخلہ حاصل کرنے کے بعد بیوپاریوں کو کسی قسم کی ادائیگی نہیں کرنے پڑے گی اور پانی اور بجلی سمیت ہر سہولت ان کو مفت دستیاب ہوگی تاہم اصل میں ایسا نہیں ہے بلکہ انہیں مہنگے داموں پانی خریدنا پڑ رہا ہے ،حبیب اور اکرم کا مزید کہنا تھا کہ 25جانوروں کے لئے 400لیٹر پانی صرف ایک وقت میں دیا جا رہا ہے جس کے حساب سے ہر جانور کے حصے میں 16لیٹر پانی آتا ہے جبکہ ایک جانور پر 30سے 40لیٹرز کے درمیان پانی استعمال ہوتا ہے۔ اس کے باعث انہیں منڈی سے پانی 250روپے فی ڈرم کے حساب سے خریدنا پڑتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پانی فروخت کرنے والوں سے بھاری کمیشن وصول کیا جارہا ہے ،اس کے علاوہ بجلی کی مد میں بھی پیسے لئے جاتے ہیں جبکہ اگر کوئی بیوپاری یہ کہے کہ وہ منڈی انتظامیہ سے ڈرم نہیں لے گا اور اپنا ڈرم اور پانی خریدے گا تو اس کو ڈرایا، دھمکایا جاتا ہے اور انتظامیہ کے کارندے زبردستی ڈرم رکھ کر چلے جاتے ہیں، انہوں نے بتایا کہ ان کیمیکل زدہ ڈرموں کو دھونا بھی بیوپاریوں کی ذمے داری ہے جس کے لئے انہیں ایک سے دو بالٹی پانی خرچ کرنا پڑتا ہے ۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More