چالان میں تاخیر کرکےسیکڑوں ٹھیلوں سے یومیہ رقم ہڑپ
کراچی( اسٹاف رپورٹر) منڈی انتظامیہ نے سیکڑوں ٹھیلوں سے بھی رقم کمانا شروع کردی۔ سرکاری اکاؤنٹ میں چالان فیس جمع کرنے میں مسلسل تاخیر کی جا رہی ہے جبکہ گنے کے رس کی مشینوں اور ٹھیلوں کی انٹری کے عوض رقم وصول کرکے انتظامیہ کے کارندے جیبوں میں ڈال رہے ہیں ،سہراب گوٹھ مویشی منڈی کے سروے کے دوران جا بجا فروٹ۔مونگ پھلی۔ چنے فروخت کرنے والوں کے ٹھیلے اور گنے کے رس کی مشینیں دکھائی دیں۔ ،سروے میں معلو م ہوا کہ ان سیکڑوں مشینوں اور ٹھیلوں کو یومیہ 100سے 200روپے کے عوض لگانے کی اجازت دی گئی ہے۔ یہ اجازت مویشی منڈی کی انتظامیہ میں شامل بعض افراد نے اپنے طور پر دی ہے جس سے اعلیٰ حکام لاعلم ہیں تاہم ایڈمنسٹریٹر آفس کو ساری صورتحال کا علم ہے ،ان ٹھیلے اور مشینوں والوں کو کہا گیا ہے کہ ایک ٹھیلے اور مشین کے عوض ملیر کنٹونمنٹ بورڈ کے حبیب میٹرو پولیٹن بینک میں قائم سرکاری اکاؤنٹ میں 5ہزار روپے سرکاری فیس کا چالان جمع کرنے کے بعد ان کو باقاعدہ پاس جاری کئے جائیں گے جس کے بعد وہ ایک مہینہ منڈی میں کام کرسکیں گے۔ سروے میں معلو م ہوا ہے کہ زمان اور محمد زادہ نامی افراد نے ان سیکڑوں ٹھیلوں اور مشینوں کو اپنے دیہاڑی کے ملازموں کے ساتھ منڈی میں کام لے کر دیا ہے جن کی منڈی انتظامیہ سے مضبوط سیٹنگ ہے۔ مونگ پھلی بیچنے والےنواز نے ’’امت‘‘ کو بتایا ہم سے کہا گیا ہے کہ 5ہزار روپے کا سرکاری چالان جمع کرنا پڑے گا۔ہم دو سے تین بار چالان جمع کرنے گئے تاہم پورا دن لائن میں لگنے اور انتظار کرنے کے بعد کہا گیا کہ یہ چالان بعد میں جمع ہوگا اور اب پیر کا وقت دیا گیا ہے ،اسی طرح سے گنے کی مشین پر مزدوری کرنے والے اختر کا کہنا تھا کہ اس نے بھی چالان جمع نہیں کروایا اور بغیر چالان کے ہی منڈی میں کام کر رہے ہیں ۔