اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) پیپلزپارٹی کے رہنما اور سابق قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ لاڈلے کو جتوانے کے لیے حلقے پنکچر ہی نہیں کیے ،بلکہ ٹائر ہی پھاڑ دیے گئے۔ایک دو نہیں 35 سے زائد حلقوں میں پنکچر لگائے گئے ،جن میں یوسف رضا گیلانی، رسول بخش چانڈیو، فیصل صالح حیات، اعجاز جاکھرانی اور سعد رفیق کے حلقے شامل ہیں۔ پوسٹ مارٹم کیلئے صرف عمران خان کے حلقے کھلوالئے جائیں تو دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہوجائے گا۔پیر کے روز ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ الیکشن کا نتیجہ دیکھ کر ایسا لگتا ہے کہ عمران خان کی ارینج میرج ہوئی ہے۔ عمران خان کو جتوانے کے لیے ایک پنکچر نہیں ،بلکہ فل پنکچر لگائے گئے ہیں اور یہ پنکچر عمران خان کے تمام حلقوں میں لگائے گئے۔خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ یوسف رضا گیلانی، رسول بخش چانڈیو، فیصل صالح حیات، اعجاز جاکھرانی اور سعد رفیق کےحلقے مثال کے طور پر دیے ہیں ،جب کہ عمران خان کو جتوانے کے لیے 35 سے زائد حلقوں میں جھرلو پھیرا گیا۔ اگر عمران خان کے پاس اکثریت ہے تو وہ اسے اسمبلی میں سامنے لے کر آئیں۔دریں اثنا چیف الیکشن کمشنر سے ملاقات کے بعد خورشید شاہ نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم نے چیف الیکشن کمشنر اور دیگر ممبران سے ملاقات کی اور ای سی پی کے سامنے اپنا موقف پیش کیا، جس کے جواب میں ہمیں آئین اور قانون کے مطابق تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی ہے۔