چھ قومی حلقوں کے انتخابی نتائج عدالتوں میں چیلنج

0

اسلام آباد/ملتان/لاہور۔مری (کورٹ رپورٹر/خبر ایجنسیاں۔نامہ نگار)قومی اسمبلی کے 6حلقوں کے انتخابی نتائج کوعدالتوں میں چیلنج کردیاگیا،این اے 158ملتان کی نشست پر ہائیکورٹ نے حکم امتناع جاری کرتے ہوئے نتیجہ روکنے کاحکم دیاہے جبکہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں 2 حلقوں کے انتخابی نتائج روکنے کے لیے درخواست دائر کی گئی ہے،مجلس عمل کے امیدواراکرم درانی صوبائی نشست جیت گئے،این اے 57مری میں ریٹرننگ افسرنے دوبارہ گنتی ناممکن قراردے دی جبکہ بدین میں دوبارہ گنتی رکوانے کے لیے فہمیدہ مرزاسرگرم ہوگئیں۔تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کی 3نشستوں کے نتائج عدالتوں میں چیلنج کیے گئے ہیں۔ لاہور ہائیکورٹ ملتان بنچ نے سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے حلقے این اے 158 پر حکم امتناع جاری کردیا اورکامیاب امیدوار کا نوٹیفکیشن جاری نہ کرنے کا حکم دیاہے۔جسٹس مزمل شبیر اخترنے گیلانی کی پٹیشن کل 2اگست کوسماعت کیلئے منظور کرلی۔پٹیشن میں سابق وزیراعظم کے کونسل شیخ غیاث الحق نے موقف اختیارکیاکہ حلقہ این اے 158کے ریٹرننگ آفیسر نے غلط طورپران کی درخواست مسترد کی ہے جبکہ ان کے ووٹوں کی گنتی درست طورپرنہیں کی گئی اورانہیں فارم 45بھی مہیانہیں کیاگیا،دلائل سننے کے بعد عدالت عالیہ نے تحریک انصاف کے نومنتخب رکن قومی اسمبلی ابراہیم خان کی کامیابی کانوٹیفیکشن روکنے کاحکم جاری کردیاادھر علی اصغر خان نے این اے 15 اور فیصل صالح حیات نے این اے 114 میں دوبارہ گنتی کے لیے اسلام آبادہائیکورٹ میں درخواست دائر کی ہے۔ رانا ثنا اللہ کی بطور ایم این اے کامیابی کا نوٹیفکیشن چیلنج کر دیا گیا ۔لاہور ہائیکورٹ میں رانا ثنا اللہ کیخلاف یہ درخواست فیصل آباد کے حلقہ این اے 106 سے ناکام امیدوار ڈاکٹر نثار احمد نے دائر کی ہے۔درخواست میں کہا گیا ہے کہ رانا ثنا اللہ اسلام کا تقدس پامال کرنے میں ملوث ہیں، انہوں نے اسلام کا تقدس پامال کر کے آئین کی خلاف ورزی کی اور آئین کے آرٹیکل 62، 63 کی خلاف ورزی کے مرتکب ہوئے،انہیں نااہل قرار دے کر بطور ایم این اے کامیابی کا نوٹیفکیشن روکا جائے۔این اے 117 ننکانہ صاحب سے 68 ہزار سے زائد ووٹ حاصل کرنے والے آزاد امیدوارطارق باجوہ نے لاہور ہائیکورٹ کے الیکشن ٹربیونل سے رجوع کرلیا ۔ درخواست میں حلقہ کی دوبارہ گنتی کی استدعا کی گئی ہے۔تحریک انصاف کے امیدوار قومی اسمبلی حلقہ151سردار احمدیارہراج نے اپنے وکلاء رانا آصف سعید اور محمود اشرف خاں کے ذریعے ملتان ہائیکورٹ دوبارہ گنتی اور نتائج پر حکم امتناعی جاری کرنے کی پٹیشن دائر کی۔ جسٹس مزمل شبیر خاں نے کل 2اگست کے لئے نوٹس جاری کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کو گزٹ نوٹیفکیشن سے روک دیا۔این اے 22 مردان میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی مکمل کرلی گئی ہے جس کے مطابق تحریک انصاف کے امیدوار علی محمد خان نے اپنی کامیابی برقرار رکھی ہے ۔دریں اثناء بدین کے 2 حلقوں پر ووٹوں کی دوبارہ گنتی کا عمل شروع ہو گیا، جسے رکوانے کیلئے فہمیدہ مرزا سرگرم ہو گئی ہیں اور انہوں نے ہائیکورٹ حیدر آباد بنچ میں درخواست بھی دیدی ہے۔ جس میں موقف اختیا کیا گیا ہے کہ ریٹرننگ افسران کا جھکاوپی پی پی کی جانب ہے۔ خیبرپختون صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی کے 90 میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کے بعد متحدہ مجلس عمل (ایم ایم اے) کے امیدوار اکرم درانی کو فاتح قرار دیدیا گیا ہے۔انہوں نے 28 ووٹ کی برتری سے پی ٹی آئی کے ملک عدنان خان کو شکست دی۔علاوہ ازیں سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کے ووٹوں کی دوبارہ گنتی کو حلقہ این 57 کے ریٹرننگ آفیسر نے دوباری گنتی کو ناممکن قرار دے دیا۔پیر کے روز شاہد خاقان عباسی اور راجہ اشفاق سرور کی درخواست پر الیکشن کمیشن نے این اے 57 اور پی پی 6 میں دوبارہ گنتی کے احکامات جاری کرتے ہوئے کہا تھا،ان دنوں حلقوں میں تمام ووٹوں کی ازسرنو گنتی کی جائے اور اس سلسلے میں ریٹرننگ آفیسر مری کو تحریری احکامات بھی پہنچائے گئے تھے جس پر ریٹرننگ آفیسر نے انتخابی موادالیکشن کمیشن کوبھیجنے کے باعث دوبارہ گنتی کو ناممکن قراردے دیا ۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More