چھ سو میں سےصرف 213 صفحات اہم دستاویزات-شواہد پرمشتمل
اسلام آباد(نمائندہ خصوصی )جسٹس شوکت صدیقی کے خلاف شکایت میں 600صفحات میں سے صرف 213سے زائد صفحات ایسے ہیں جو اہم دستاویزات اور شواہد پر مشتمل ہیں جن کووالیم اے ،بی ،سی اور ای تک نام دیے گئے ہیں اے والیم میں 150سے زائد دستاویزات ہیں جس کے حوالے سے اٹارنی جنرل پاکستان خالدجاویدخان نے سپریم جوڈیشل کونسل کوبتایاکہ ان دستاویزات کاجائزہ لیناہوگاکہ ان دستاویزات میں کون سی دستاویزات اصل ہیں اور کن دستاویزات پردرخواست گزار نے انحصار کرناہے کیونکہ جب تک وہ اس بارے تفصیلات سے آگاہ نہیں کرتے اور اس کی نشاندہی نہیں کرتے معاملات آگے کیسے چلیں گے ۔اس بارے حامدخان نے بھی تحفظات کااظہار کیااور کونسل سے استدعاکی کہ اس طرح کی دستاویزات جب پیش کی جاتی ہیں تواس کے لیے نئی درخواست دائرکرناپڑتی ہے اس پر کونسل کے چیئرمین میاں ثاقب نثار نے کہاکہ چونکہ یہ عدالتی سماعت نہیں بلکہ انکوائری فورم ہے اس لیے درخواست دینے کی ضرورت نہیں اس کے لیے درخواست گزار نشاندہی کرتاجائیگااور اس کوریکارڈکاحصہ بنایاجائیگااور ان پر آپ جرح کرلیجیئے گا۔اس پر اٹارنی جنرل نے دستاویزا ت کاجائزہ لیناشروع کیاتواس دوران تاخیر ہونے لگی تواس پر کونسل کے چیئرمین نے کہاکہ آپ ان کاجائزہ لے لیں اس کے بعدہم دوبارہ آجائیں گے کونسل کے اراکین اٹھ کرچلے گئے مگرمعاملہ پھر بھی سلجھ نہ سکااور کونسل کوسماعت غیر معینہ مدت تک کے لیے ملتوی کرناپڑی۔