بچی سے زیادتی اور قتل کے مقدمے میں مزید 2ملزم گرفتار
کراچی (اسٹاف رپورٹر) بھٹائی آباد میں سفاک ملزمان کے ہاتھوں زیادتی کے بعد قتل ہونے والی 7 سالہ کائنات کی لاش ورثاءنے بدھ کے روز تک وصول نہیں کی۔ پولیس نے مقتولہ کی بڑی بہن کو بھی شامل تفتیش کرنے کے ساتھ مزید 2 افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔ پولیس نے مقتولہ کائنات کے بھائی سومر کی مدعیت میں واقعہ کا مقدمہ الزام نمبر 389/18 درج کرلیا ہے۔ 7سالہ کائنات دختر حسین کو سچل کے علاقے بھٹائی آباد میں منگل کے روز سفاک ملزمان نے زیادتی کے بعد قتل کردیا تھا۔ پولیس نے مزید ملزمان حیدر شاہ اور شاہد محمود کو حراست میں لے کر واقعہ کی تفتیش شروع کردی ہے، تاہم انہوں نے ابتدائی تفتیش میں یہی بتایا کہ واقعہ کے وقت گھر میں کوئی موجود نہیں تھا اور مقتولہ اپنی بڑی بہن کے ساتھ گھر میں موجود تھی ، پولیس کا کہنا ہے کہ مقتولہ کے چچا الطاف شاہ نے پولیس کو بیان دیا ہے کہ وہ واقعہ کے وقت ڈیوٹی پر موجود تھا اور جب ڈیوٹی ختم کرکے گھر پہنچا تو اسکی بھتیجی گھر میں نیم بے ہوشی کی حالت میں تھی جس کو قریبی اسپتال پہنچایا جہاں وہ ہلاک ہوگئی ، پولیس کا کہنا ہے کہ مقتولہ کی بڑی بہن نے پولیس کو کوئی بیان نہیں دیا ہے۔ کائنات گھر میں قتل ہوئی ہے ، جس وقت کائنات قتل ہوئی اس وقت اسکی بڑی بہن گھر میں موجود تھی اور مقتولہ کائنات کو ایک ماہ سے زائد عرصے سے تشدد کا نشانہ بھی بنایا جارہا تھا ، پولیس کا کہنا ہے کہ مقتولہ کو زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد گلا گھونٹ کر قتل کیا گیا ہے ، لیکن مقتولہ کی بہن پولیس کو کوئی بیان نہیں دے رہی ہے ، پولیس نے مقتولہ کی بڑی بہن کو بھی شامل تفتیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے بعد ہی واقعہ کی اصل وجوہات سامنے آسکیں گی۔ پولیس کے مطابق مقتولہ کی والدہ سے جیکب آباد میں رابطہ کیا ہے اور وہ لاش وصول کرنے کیلئے جیکب آباد سے کراچی آرہی ہیں۔ ’’امت‘‘ سے بات کرتے ہوئے ہیڈ محرر اقبال نے بتایا کہ مقتولہ اپنے بہن اور بہنوئی کے ساتھ سات ماہ سے کراچی میں رہائش پذیر تھی اور اسکا ذہنی توازن درست نہیں تھا۔