امت رپورٹ
خیبر پختون کے ضلع نوشہرہ سے تعلق رکھنے والی مقتولہ گلوکارہ ریشم کے خاندان نے شوہر فائدہ خان کو قاتل ٹھہرا دیا ہے۔ ایک سال قبل رشتہ ازدواج میں منسلک ہونے والے فائدہ خان اور ریشم کے درمیان مالی معاملات پر تنازعات چل رہے تھے، جس کے بعد فائدہ خان نے اپنے سابق ہم زلف کے ساتھ منصوبہ بندی کر کے گلوکارہ کو موت کے گھاٹ اتارا۔ فواد خان کی یہ چوتھی بیوی تھی۔ ’’امت‘‘ کو معلوم ہوا ہے کہ ملزم فائدہ خان نے شادی کے بعد اپنی اہلیہ کو دبئی منتقل کر دیا تھا جہاں وہ اپنے سی ڈیز اور ریسٹورنٹ کے کاروبار میں گلوکارہ ریشم سے بھرپور فائدہ اٹھاتا رہا۔ تاہم جب ریشم کی جانب سے کاروباری فائدے میں شراکت اور اخراجات کیلئے رقم کا تقاضہ کیا گیا تو اسے واپس نوشہرہ بھیج دیا گیا، جہاں وہ کرائے کے گھر میں رہائش پذیر تھی۔ تاہم مالی تنازعات حل ہونے کے بجائے شدت اختیار کرتے رہے۔ دونوں میاں بیوی کے درمیان گانوں کی رائلٹی پر تلخیاں بڑھتی رہیں۔ ذرائع نے ’’امت‘‘ کو بتایا کہ فائدہ خان ریشم سے گانوں کے کنسرٹ کے پیسے لے لیتا تھا، جبکہ ریشم کے خرچہ طلب کرنے پر انکار کر دیتا تھا، جس کی وجہ سے دونوں کے درمیان لڑائی جھگڑے ہوتے رہتے تھے۔ ذرائع کے مطابق فواد خان حال ہی میں دبئی سے چھٹیوں پر نوشہرہ آیا تھا۔ اس سے ریشم نے ایک بار پھر خرچے کا تقاضا کیا، جبکہ فواد خان اس سے گانوں کے کنسرٹ کا حساب مانگتا رہا۔ پولیس کے مطابق ریشم کی بہن آمنہ بی بی نے فواد خان کے خلاف بیان دیا ہے اور ساتھ ہی اس کے ہم زلف ڈاکٹر ہمایوں کو بھی شریک جرم ٹھہرایا ہے۔ فائدہ خان کے گھر والے روپوش ہیں اور ان کے رابطہ نمبر بھی بند ہیں۔ پولیس ملزمان کی گرفتاری کیلئے چھاپے مار رہی ہے۔ ایس پی نوشہرہ زاہداللہ خان کے مطابق ریشم کے قتل کے محرکات جاننے کیلئے تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔ تاہم ابتدائی طور پر جو وجہ سامنے آئی ہے، وہ مالی معاملات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک دو روز میں ملزمان کی گرفتاری عمل میں آ جائے گی۔ دوسری جانب ریشم کے خاندانی ذرائع کے مطابق فائدہ خان ملک سے بھاگ سکتا ہے، اس لئے حکام اس کا نام ای سی ایل میں ڈالیں۔ ذرائع کے بقول بائیس سالہ ریشم خان کئی سال تک گلو کاری کے فن سے وابستہ رہی۔ مقتولہ کے تین بھائی بہن ہیں اور وہ سب سے بڑی تھی۔ اس کے والد رکشہ چلاتے تھے۔ دو سال قبل ان کا انتقال ہوگیا تھا۔ بعد ازاں ریشم نے گلوگاری شروع کر دی تھی۔ فائدہ خان نے ریشم کے ساتھ ایک سال قبل محبت کی شادی کی تھی۔ علاقے کے لوگوں کو کہنا ہے کہ فائدہ خان نوشہرہ کے علاقے وتڑ میں فواد خان کے نام سے مشہور ہے۔ ملزم دبئی میں سی ڈی ڈراموں اور ہوٹل ریسٹورنٹ کا کاروبار کرتا ہے۔ وہ ریشم کو کئی بار دبئی بھی لے کرگیا، جبکہ وہ شوبز سے وابستہ جہانگیر خان کا پارٹنر بھی ہے۔ فائدہ خان نے پہلی شادی اپنے خاندان میں کی اور باقی تین شادیاں اپنی مرضی سے کیں۔ ریشم کے بھائی کے مطابق دو بیویوں نے اس سے خلع لے لی ہے، جبکہ پنجاب کی رہائشی ایمن نامی خاتون اس کے ساتھ وتڑ میں رہتی ہے، جہاں پر اس کی بہن کو قتل کیا گیا۔ فائدہ خان کئی کنال کی کوٹھی میں رہائش پذیر تھا، جبکہ ریشم کرائے کے مکان میں رہائش پذیر تھی۔ ریشم کے بھائی عبیداللہ کے مطابق فائدہ خان نے منصوبہ بندی کے ساتھ اس کی بہن کو قتل کیا۔ سب سے پہلے ملزم نے اپنے بیوی بچوں اور والدہ کو محفوظ مقام پر منتقل کیا۔ اس کے بعد اس کی بہن کو دھوکے سے اپنے گھر بلایا اور قتل کردیا۔ فائدہ خان سے اس کی بہن خرچے کا مطالبہ کر رہی تھی، مگر وہ اس سے انکاری تھا۔ واضح رہے کہ ڈاکٹر ہمایوں بھی مدعی مقدمہ کا بہنوئی ہے اور ریشم کی چھوٹی بہن آمنہ بی بی نے ڈاکٹر ہمایوں سے خلع لے رکھی ہے۔ نوشہرہ پولیس کے مطابق ریشم کے بھائی عبیداللہ نے رپورٹ درج کراتے ہوئے بتایا ہے کہ وتڑ میں پشتو گلو کارہ ریشم خان کو اس کے شوہر نے فائرنگ کرکے قتل کیا۔ نوشہرہ پولیس کے مطابق عبیداللہ ولد عبدالرزاق نے پولیس کو اپنے بیان میں بتایا ہے کہ ریشم عرف ریشماں خان کی شادی ایک سال قبل فائدہ خان سے ہوئی تھی۔ فائدہ خان دبئی میں کاروبار کرتا ہے۔ گزشتہ روز فائدہ خان اپنی والدہ کی بیماری کا بتاکر ریشم کو اس کی عیادت کیلئے وتڑ لے گیا تھا۔ کافی انتظار کے بعد وہ واپس گھر نہیں آئی تو اس نے فون پر رابطہ کرنے کی کوشش کی۔ تاہم فائدہ خان نے فون بند کر رکھا تھا، جس پر انہیں شک ہوا اور جب وہ اپنے ماموں کے ہمراہ بہنوئی کے گھر گئے تو وہاں تالے لگے ہوئے تھے۔ جب بیٹھک کی جانب سے وہ فائدہ خان کی کوٹھی میں داخل ہوئے تو دیکھا کہ ریشم خان خون میں لت پت پڑی ہے۔ عبیداللہ نے الزام لگایا کہ اس کی بہن ریشم خان کو اس کے شوہر فائدہ خان نے ڈاکٹر ہمایوں ولد قادر بخش کے ساتھ مل کر قتل کیا ہے۔ مقتولہ کی لاش ڈی ایچ کیو اسپتال نوشہرہ منتقل کی گئی، جہاں سے بعد ازاں ورثا کے حوالے کردی گئی۔ یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ اس سے قبل معروف گلوکارہ ایمن اداس کے قتل کی ذمہ داری اس کے بھائی پر عائد کی گئی تھی۔ جبکہ خیبر پختون کی مشہور گلوکارہ غزالہ جاوید کے قتل کا الزام اس کے شوہر جہانگیر پر لگایا گیا۔ خیبر پختون میں گلوکاراؤں کے پے در پے قتل کے واقعات سے فن کار دوسرے علاقوں کا رخ کر رہے ہیں۔
٭٭٭٭٭