کراچی (اسٹاف رپورٹر) متحدہ پاکستان کو الیکشن میں بدترین شکست سے دوچار کرنے والے شہریوں نے دھاندلی کے خلاف دی جانے والی احتجاج کی کال بھی مسترد کردی۔ کم حاضری دیکھ کر خالد مقبول صدیقی، فاروق ستار سمیت دیگر رہنما حواس باختہ ہوگئے۔ عامر خان نے کیماڑی سیکٹر کے 62 سالہ بزرگ کارکن کو محض اس بات پر پٹوادیا کہ اس نے پنڈال میں محض چند درجن لوگ دیکھ کر یہ کہ دیا کہ قربانی دینے والوں کی عزت کی جاتی تو متحدہ پاکستان کا یہ حال نہ ہوتا۔ اطلاعات کے مطابق احتجاج کے دوران متحدہ کے کارکن منرل واٹر کی بوتلیں بانٹ رہے تھے، مانگنے کے باوجود نہ ملنے پر کیماڑی سیکٹر کے 62 سالہ کارکن محمد فاروق نے غصے میں کہا کہ کل کے چھوکرے ہم جیسے 35 سال سے شامل کارکنوں سے بدتمیزی کریں گے۔اسی دوران عامر خان وہاں آگئے اور اسے ہاتھ سے پکڑ کر فٹ پاتھ کی جانب لے گئے اور شکایت سننے کے بجائے جھڑکتے ہوئے کہا کہ تم ہمارا پروگرام خراب کرنے آئے ہو۔ جب اس نے کہا کہ پنڈال میں چند افراد نظر آرہے ہیں۔ قربانی دینے والوں کو عزت دیتے توآج یہ حال نہیں ہوتا۔ جس پر عامر خان نے کارکنوں سے کہا کہ اس کو دور لے جاؤ۔ ہدایت ملتے ہی ایک کارکن نے فاروق پر تھپڑوں کی بارش کردی اور دھکے دے کر گرادیا جس کے نتیجے میں اسے ہاتھ، گردن اور ٹانگ پر چوٹیں لگیں۔ متحدہ رہنما تماشا دیکھتے رہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ احتجاج کیلئے بلدیاتی ورکرز، لیبر ڈویژن کے کارکنان کو بھی بلوایا گیا تھا لیکن کوئی ہتھکنڈہ کام نہیں آیا۔ دفاتر سے چھٹی کے بعد بھی چند سو لوگ ہی جمع ہوسکے جس پر متحدہ رہنماؤں کی حالت خراب ہوگئی۔ خالد مقبول صدیقی زیادہ پریشان نظر آئے اور اسٹیج کے بجائے ادھر ادھر بیٹھ کر غصہ اتارتے رہے۔ ذرائع کے مطابق متحدہ رہنما چاہتے تھے کہ لوگ بڑی تعداد میں آئیں تو الیکشن کمیشن پر دباؤ بڑھانے کیلئے احتجاج کو جلسے میں بدل دیا جائے، جہاں قومی و صوبائی اسمبلی کے شکست خوردہ امیدوار اپنی بھڑاس نکالیں تاہم منصوبہ ناکام ہونے کے بعد نگران حکومت اور الیکشن کمیشن پر تنقید کرکے پروگرام ختم کردیا اور جاتے ہوئے بعض حلقوں میں دوبارہ گنتی کی درخواستیں جمع کراگئے۔